خیبرپختونخوا حکومت نے 9 مئی واقعات کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن تشکیل کے لئے نے دوسری بار پشاور ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے خیبر پختونخوا حکومت نے 9 مئی واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کو دوسری بار خط لکھ دیاہے۔ حکومتی زرائع کا کہنا ہے کہ اس بار خط ایڈووکیٹ جنرل آفس کے بجائے محکمہ داخلہ کے ذریعے لکھا گیا ہے۔جس میں اس اعتراض کا خصوصی طور پر خیال رکھا گیا ہے جو عدالت نے گزشتہ بار عائد کیا تھا۔ ۔کے پی حکومت کے مطابق اس بار خط محکمہ داخلہ کے ذریعے پاکستان ٹریبونل آف انکوائری آرڈیننس 1969 کے تحت خط لکھا گیا ہے۔ خط میں استدعا کی گئی ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے حاضر سروس یا کسی بھی ریٹائرڈ جج کو کمیشن کا سربراہ مقرر کرکے 9 مئی واقعات کی تحقیقات کروائی جائیں۔
مزید پڑھیں: ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے کی کوشش ناکام، 4دہشت گرد ہلاک
ذرائع کے مطابق پہلی بار عدالت کے انکار کے بعد فیصلہ ہوا تھا کہ حکومتی سطح پر کمیشن تشکیل دی جائے لیکن کابینہ اور وزیر اعلیٰ نے قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ دوبارہ عدالت سے رجوع کیا جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر حکومت خود تحقیقات کرتی ہے تو اس میں کئی قانونی پیچیدگیاں سامنے آسکتی تھیں اس لئے عدالت کے ذریعے تحقیقات کا فیصلہ ہوا ہے اور کمیشن کی تشکیل کے حوالے سے خط بھی آنے والے چند دنوں کے درمیان عدالت کو پہنچ جائے گا۔اس حوالے سے صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم ایڈووکیٹ نے آزاد ڈیجیٹل کو بتایا کہ عدالت کو دوبارہ خط لکھ دیا ہے۔ان کے مطابق ان کو عدلیہ پر یقین ہے کہ وہ 9 مئی واقعات کی صاف و شفاف تحقیقات یقینی بنائیں گئے۔