امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ 16دن باقی رہ گئے، حکومت راولپنڈی معاہدے پر عمل درآمدکو یقینی بنائے ورنہ حالات کی ذمہ دار خود ہو گی، ا سکے بعد ہمارا جو بھی لائحہ عمل ہوا پھر وزیر اعظم ا سکی شکایت نہ کریں۔
تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب اور ممبرشپ کیمپ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہ حکمرانوں کی عیاشیوں اور آئی پی پیز کا بوجھ اب عوام کسی صورت نہیں اٹھائینگے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے راستے میں رکاوٹ ڈالنے کی اگر کوشش کی گئی تو اس کا ردعمل اچھا نہیں آئے گا ، ان کا کہنا تھا کہ تین دن کی ہڑتال پر تاجروں سے مشاورت جاری ہے، پورا ملک بند اور پہیہ جام ہڑتال بھی ہوگی ۔
پنجاب میں جو بھی ریلیف ملا کریڈٹ جماعت اسلامی کو جاتا ہے ، بجلی کی اصل لاگت کا تعین کر کے دوماہ کیلئے نہیں بلکہ پاکستان بھر میں یکساں ٹیرف لاگو کیا جائے، حکمران اپنی مراعات اور عیاشیاں ختم کریں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز نے 3بڑے فراڈ کئے ، پہلا: معاہدے غلط ہوئے، دوسرا : جو بجلی پیدا ہی نہیں ہو رہی اس کے پیسے بھی وصول کئے جا رہے ہیں۔تیسرا : جوجو رقم لی جا رہی ہےاس پر ٹیکس بھی نہیں دیا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں:باہر نکل کر تمہیں اور چیئرمین نیب کو نہیں چھوڑوں گا، عمران خان کی نیب تفتیشی افسر کو دھمکی
انہوں نے مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومتوں پر الزام عائد کیا کہ تینوں جماعتوں نے آئی پی پیز کو تحفظ فراہم کیا، یہ لوٹ مار میں برابر کے شریک ہیں، اردگرد اے ٹی ایم کھڑے کر کے ایمانداری کے دعوے نہیں کئے جا سکتے۔