پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےسینئررہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اجتماع سے متعلق بل کی منظوری غیرقانونی اور آئین پاکستان سے انحراف ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوابی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ پُر امن احتجاج کرنا ہر شہری اور جماعت کا قانونی حق ہے۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بل متعارف کیا گیا کہ کوئی بغیر اجازت جلسہ کرے گا تو اس پر قدغن ہوگی، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ غیرقانونی ہے، عوامی اجتماع پر پابندی آئین سے انحراف ہے اور یہ بل آئین پاکستان سے متصادم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:تحریکِ انصاف کا 8 ستمبر کو بھر پور عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنیکا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس بل کو ٹیک اپ کیا ہے ہم کسی بھی صورت میں اس کو نہیں مانیں گے ۔ آئندہ ہفتے میں یہ حکومت جوڈیشل پیکج لا ر ہی ہے اور پیکج میں چیف جسٹس آف پاکستان کی ملازمت میں توسیع کے لئے قانون سازی کی جا رہی ہے ، ایسا اس لیے کیا جا رہا ہے کہ ججوں کی تعداد بڑھائی جائے ، ہم اسے بھی غیرقانونی سمجھتے ہیں۔ پاکستان کے تمام بارز کی اس پر قراردادیں موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 8 ستمبر کا جلسہ ، تحریک انصاف نےحکمت عملی تیار کرلی
ایسا اقدام عدلیہ کے اندر مداخلت کرنے کی بھر پور کوشش ہے ، سپریم کورٹ بار سمیت صوبائی بارز سے مداخلت کی درخواست کریں گے، یہ عدلیہ کے اوپر حملہ ہوگا جو کسی صورت میں برداشت نہ کیا جائے۔ ان کا مزیدکہنا تھا کہ یہ سب کچھ بانی و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے انتقام کے لئے کیا جا رہا ہے ، ہم کسی بھی صورت اس بل کو منظور نہیں ہونے دیں گے۔