محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا نےیومِ دفاعِ پاکستان کی مناسبت سے شجرکاری کے منفرد طریقے سے سیاحتی مقامات لڑم دیر لوئر میں 80 ہزار جبکہ گلیات 20 ہزار اور خان پور کے مقام پر 25 ہزار سے زائد سیڈ بالز پھینکنے گئے ہیں۔
محکمہ جنگلات، خیبر پختونخوا نے یوم دفاع پاکستان کی مناسبت سے اپنی نوعیت کے دلچسپ اور منفردطریقے سے شجر کاری کا اہتمام کیا گیا ہے۔ پیراگلائیڈنگ، ڈرون اور اونچے مقامات پر محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے سیڈ بالز پھینکے۔ یوم دفاع کے حوالے سے خیبر پختونخوا کے ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے تین مقامات پر سیڈبالز کی شجرکاری کی گئی۔ ملاکنڈ ڈویژن میں کنزویٹرز فارسٹ، سوات اصغر خان اور شوکت فیاض کی قیادت میں دیر لوئر کے سیاحتی مقام لڑم ٹاپ کے 300 سے زائد ایکڑ رقبے پر 80 ہزار سے زائد سیڈ بالز پھینکے گئے۔ سیڈ بالز شجرکاری میں مختلف پیراگلائیڈرز، ڈرون آپریٹرز اور محکمہ جنگلات دیر لوئرفارسٹ ڈویژن ملاکنڈ ریجن کے افسران اور اہلکاروں نے شرکت کی۔سیاحتی مقام لڑم میں سیڈ بالز کے علاوہ معمول کی شجرکاری بھی کی گئی اور مختلف پہاڑی سلسلوں پر بڑی تعداد میں دیودار، چیڑ پائن ، پھلائی، سناتھا اور روبنیا کے پودے لگائے گئے۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا مالی بحران: جامعات کے اختیارات محدود کرنے اور پنشن فنڈز بارے حکمتِ عملی مرتب
اسی طرح ہزارہ ڈویژن سے کنزرویٹر فارسٹ فرہاد علی کی قیادت میں ایبٹ آباد کے سیاحتی مقامات گلیات کے 2570 ایکڑ رقبے کے گیارہ مقامات پر 20560 جبکہ خان پور کے 3230 ایکٹر رقبے کے گیارہ مقامات پر 25840 سیڈ بالز پھینکے۔ سیڈ بالز شجرکاری میں مختلف پیراگلائیڈرز، ڈرون آپریٹرز اور محکمہ جنگلات ہزارہ فارسٹ ڈویژن کے افسران اور اہلکاروں نے شرکت کی۔ سیڈ بالز کے ساتھ ساتھ معمول کی شجرکاری بھی گئی اور مختلف مقامات میں دیودار، چیڑ پائن ، پھلائی، سناتھا اور روبنیا کے پودے لگائے گئے۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر ٹین بلین ٹری سونامی پراجیکٹ ، محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا محمد جنید دیار کے مطابق سیڈ بالز میں باقاعدہ پودوں کے مقابلے میں کامیابی کی شرح 80 فیصد تک ہوتی ہے۔ بیج کی گیندیں، ان بیجوں پر مشتمل ہوتی ہیں جو مٹی کی گیند کے اندر پھیرے جاتے ہیں اور ان کی میں مدد کے لیے دیگر مادے بھی شامل کیے جاتے ہیں۔ پھر انہیں گوریلا باغبانی کی ایک شکل کے طور پر خالی جگہوں اونچائی سے پھینک دیے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: 8 ستمبر کو جلسہ ہو کر رہے گا، میں خود این او سی ہوں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
سیکرٹری محکمہ موسمیاتی تبدیلی جنگلات ماحولیات و جنگلی حیات ،خیبر پختونخوا شاہد زمان نے 6 ستمبر یوم دفاع شجرکاری کے حوالے سے کہا کہ سیڈ بالز شجرکاری مون سون پلانٹیشن کا حصہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی سیڈبالز کے ذریعے چترال فارسٹ ڈویژن میں کامیابی سے شجرکاری کی جا چکی ہے جبکہ محکمہ جنگلات اس کا دائرہ کار دورافتادہ دیگر اونچے پہاڑی علاقوں میں جہاں پہاڑ یا توخالی ہیں اور یا ان میں درخت نہیں ہیں یا بہت کم ہیں میں سیڈبالز کی مدد سے شجرکاری کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اسی طرح صوبہ بھر میں مون سون شجر کاری کا سلسلہ جاری ہے جس میں ساٹھ لاکھ سے زائد مختلف نوعیت کے پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔