سندھ حکومت کی جانب سے صوبے کے اضلاع میں تعینات اسسٹنٹ کمشنرز کو ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ نے مزید کاروائی کو روکنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق اور دیگر کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئےسندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کو اسسٹنٹ کمشنرز کےلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے کے معاملے کو روکتے ہوئے حکومتِ سندھ سے جواب طلب کرتے ہوئے مزید سماعت چار ہفتوں کے لئے ملتوی کردی ہے۔ عدالت نے ڈبل کیبن کی گاڑیوں کی خریداری پر مزید کارروائی روکنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ حکومت سے وضاحت طلب کر لی ہے۔
مزید پرھیں: خیبر پختونخوا مالی بحران: جامعات کے اختیارات محدود کرنے اور پنشن فنڈز بارے حکمتِ عملی مرتب
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لئے 138 ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے کی منظوری دی تھی اور گاڑیوں کی مالیت ایک ارب اور ننانوے کروڑ سے زائد ہے۔سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ سندھ کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا ہے اور سندھ میدانی علاقہ ہے اس کے لئے فور بائے فور ڈبل کیبن گاڑیوں کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔اور عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ گاڑیاں خرید کرنے کا نوٹفکیشن اور وزیر اعلیٰ کی جانب سے گاڑیاں خریدنے کی منظور ی کالعدم قرار دی جائے جس پر عدالت نے حکومت سندھ سے جواب طلب کرتے ہوئے مزید سماعت چار ہفتوں کے لئے ملتوی کردی ہے۔