بی این پی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے حکومت کی جانب سے انہیں منانے اور ان کے خدشات دور کرنے کی تمام کوششوں کے باوجود اپنا استعفیٰ واپس لینے سے انکار کر دیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے قائدین نے ان کی رائے کو جاننے کی کوشش کی ہے لیکن انہوں نے انہیں قائل کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ سردار اختر مینگل نے کہا کہ وہ فی الحال استعفیٰ واپس لینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے اور گزشتہ پانچ سال سے بلوچستان کے مسائل کو اجاگر کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کی سردار اختر مینگل سے استعفی واپس لینے کی استدعا
انہوں نے بلوچستان کے استحصال، لاپتہ افراد اور ناانصافیوں جیسے مسائل کو ہر حکومت کے سامنے رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جبر، تشدد اور مسخ شدہ لاشوں جیسے مسائل بھی انہوں نے بار بار اجاگر کیے ہیں، اور قومی اردو زبان میں ان کی بات سمجھنے کی درخواست کی ہے۔
یاد رہے کہ سردار اختر مینگل سے پارلیمانی وفد نے ملاقات کی اور استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کی تھی۔ اس وفد میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، جے یو آئی، اور بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما شامل تھے۔
رانا ثناء اللہ نے اختر مینگل کو بلوچستان کی مؤثر اور توانا آواز قرار دیتے ہوئے ان کے تحفظات وزیراعظم تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی۔ حکومتی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے اختر مینگل کے استعفے کی کارروائی فی الحال روک دی ہے۔