فتنہ الخوارج کے چنگل سے بازیاب ہونیوالے لیفٹیننٹ کرنل خالد امیرنے اپنے ساتھ پیش آنے والی کہانی بتا دی ۔ خوارج کو نماز ادا کرنے کا صحیح طریقہ بھی معلوم نہیں ہے ۔
تفصیلات کے مطابق خوارج سے بازیاب کرائے جانے والے لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر نے اپنا پہلا بیان دیا جس میں انہوں نے کہا کہ ان کے والد کی تدفین کے بعد ہم تین بھائی ایک ساتھ نماز کے لیے مسجد میں بیٹھے تھے کہ 12 سے 14 خوارج مسلح افراد مسجد میں داخل ہوئے جو پشتون اور اسلامی روایت کے منافی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہونڈا سی جی 125 کی ستمبر کیلئے قیمت سامنے آگئی
لیفٹیننٹ کرنل کا کہنا تھا کہ خوارج ہمیں نامعلوم مقام پر لے گئے، زبردستی ویڈیو بنوائیں اور کئی بار پاک فوج کے خلاف بیان دینے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج جہاد کر رہی ہے اور حق و انصاف کے ساتھ ملک کا دفاع کر رہی ہے اور ان خوارج کو نماز پڑھنے کا صحیح طریقہ بھی معلوم نہیں۔ میری رہائی کے لیے مقامی عمائدین کی کوششوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے تین رشتہ داروں کو رہا کر دیا گیا ہے جس کے بعد وہ اور ان کے رشتہ دار بحفاظت گھر واپس آ گئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل اور ان کے تین رشتہ داروں کی رہائی غیر مشروط اور محفوظ تھی اور قبائلی عمائدین نے قیدیوں کی رہائی میں اہم کردار ادا کیا۔