سندھ ہائی کورٹ اور ڈائریکٹر پرائیویٹ سکولز نے صوبے میں موجود تمام نجی تعلیمی اداروں کو داخلہ فیس اور ماہانہ فیس کے علاوہ تمام تر فیسیں لینے پر پابندی عائد کرکے غیر قانونی تصور کیا تھا۔
سندھ کے نجی تعلیمی اداروں نے سندھ ہائی کورٹ اور ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز کے حکم نامے خلاف ورزی کرتے ہوئے نجی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا ء و طالبات سے غیر قانونی طور پر جون اور جولائی کی فیسیں طلب کی ہیں۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر سندھ نے پرائیوٹ اسکولز کے لیے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا کہ سندھ کے تمام پرائیوٹ اسکولز نے جون اور جولائے کی فیس وصول کی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق داخلہ فیس اور ماھانہ فیس کے علاوہ تمام تر فیس وغیرہ غیرقانونی تصور کی جائے گی ۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کی خاتون افسر کا عالمی اعزاز : پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کر دیا
سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق جون جولائی کی فیس غیرقانونی قرار پائی گئی ہے۔کوئی بھی اسکول جون جولائے کی فیس لے تو توہین عدالت اور اس اسکول کے خلاف بھرپور کارروائی ہوگی اور اسکول کے خلاف رپورٹ کرسکتے ہیں۔ پرائیوٹ اسکولز نے ہائے کورٹ کے اور ڈائریکٹر پرائیویٹ سکولز کے ضکمناے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بچوں کے والدین سے فیس وصول کی ہیں۔ جون جولائی کی فیس وصول کرنے کے باوجود پرائیوٹ اسکولز کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی نہیں کی گئی۔ پرائیویٹ اسکولز ہر ماہ محکمہ تعلیم کو رشوت دیتی ہے ۔