انتظامی نا اہلی اور عدم ادائیگیوں کے سبب خیبرپختونخوا میں مریضوں کا مفت علاج شدید متاثر

انتظامی نا اہلی اور عدم ادائیگیوں کے سبب خیبرپختونخوا میں مریضوں کا مفت علاج شدید متاثر

خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے ہسپتال لیڈی ریڈنگ انتظامیہ کی نااہلی اور انشورنس کمپنی کو بروقت ادائیگی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے مریضوں کا علاج متاثر ہونے لگا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انتظامی نا اہلی کے سبب خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے ہسپتال لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں میڈیسن کمپنیز کو بروقت عدم ادائیگیوں کے سبب شدید مسائل کا سامنا ہے اور ہسپتال کو مختلف میڈیسن کمپنیوں کی جانب سے 60 کروڑ روپے بقایاجات کی وجہ سے ادویات کی سپلائی بھی بندکردی گئی ہے۔ ہسپتال انتظامیہ ایمرجنسی میں مریضوں کو ادویات کی فراہمی میں بھی ناکام ہے ۔ ذرائع کے مطابق لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں صحت سہولت کارڈ کے تحت ایک ارب روپے سے زائد کا علاج کیا گیا ہے لیکن ہسپتال انتظامیہ کی سست روی کی وجہ سے مریضوں کے علاج کے پیسوں کی ادائیگی کیلئے انشورنس کمپنی کو ابھی تیس کروڑ روپے کی رسیدیں ارسال کی گئی ہے اور باقی ماندہ بقایاجات کی رسیدیں تیار کرنے پر اب ہسپتال انتظامیہ نے کام شروع کردیا ہے جبکہ یہ بقایاجات بھی نگران حکومت کے وقت کا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کابینہ کا اسلام آباد میں اجلاس، صوبائی حکومت نے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگا دیا

، ہسپتال انتظامیہ کو اس وقت فنڈز کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے وہ میڈیسن کمپنیوں کو بقایاجات کی ادائیگی نہیں کرپارہی ہے، میڈیسن کمپنیوں نے ہسپتال کو ادویات کی سپلائی بندکردی ہے اب ہسپتال انتظامیہ ایمرجنسی میں میڈیسن کو پورا کرنے کیلئے بھی میڈیسن کمپنیوں کی منتیں کررہے ہیں لیکن وہ بھی پوری سپلائی کی بجائے تیس فیصد تک میڈیسن کی سپلائی کرتے ہیں ۔ اس بابت رابطہ کرنے پر ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم نے بتایا کہ ہسپتال انتظامیہ بقایاجات کی ادائیگی کیلئے سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی سے رابطے میں ہے اور جلد ہی اس مسئلے کو حل کردیا جائے گا ۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کا 9 مئی واقعات کی تحقیقات کیلئے انکوئری کمیشن کے قیام کا فیصلہ

ذرائع نے بتایا کہ ہسپتال کے مختلف شعبہ جات میں صحت کارڈ پر زیرعلاج مریضوں کیلئے ادویات فراہمی اب مشکل بن گیا ہے اور قرض پر کبھی ایک فارمیسی اور کبھی دوسری فارمیسی سے ادویات لیا جاتا ہے لیکن اس کو بھی بہت جلد بند کرنا پڑے گا تاہم اس وقت ہسپتال انتظامیہ کی ساری توجہ ایمرجنسی پر ہے لیکن وہاں بھی انہیں مسائل کا سامنا درپیش ہے ۔ پشاور کے حیات اباد میڈیکل کمپلیکس اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال کو بھی فنڈز کا مسئلہ درپیش ہے تاہم ایچ ایم سی کی موجودہ ترجمان توحید کے مطابق صحت کارڈ کی مد میں 1 ارب 80 کروڑ روپے کے بقایاجات ہے اور ہسپتال انتظامیہ نے میڈیسن کمپنیوں سے ادویات کی خریداری اب بند کردی ہے لیکن صحت کارڈ پر زیر علاج مریضوں کو مفت ادویات ہسپتال میں اس وقت مل رہی ہے ، خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ترجمان سجاد خان کے مطابق انشورنس کمپنی کے ذمہ 35 کروڑ روپے کے بقایاجات ہے ۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *