9 مئی واقعات میں جنرل فیض کا کیا کردار تھا؟

9 مئی واقعات میں جنرل فیض کا کیا کردار تھا؟

9مئی واقعات میں جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے کردار سے متعلق مزید تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے جس کے بعد جنرل فیض اور عمران نیازی گٹھ جوڑ کیلئے 9مئی سے جان چھڑوانا نا ممکن ہوگیا ہے۔

9مئی پر بات کی جائے تو اس سے پہلے عمران خان پر مریدکے کے پاس قاتلانہ حملہ ہوا اور وہ اس میں زخمی ہوئے۔ اس اشتعال انگیز واقعے کے بعد بھی پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے چند گنے چُنے مظاہروں کے علاوہ کوئی خاص ردِعمل نہیں آیا اور کوئی جلائو گھیرائو بھی نہیں کیا جاتا۔

جبکہ 2023شروع ہوتے ہی عمران خان اپنے کارکنان کی اشتعال انگیزی کیلئے ذہن سازی شروع کر دیتے ہیں اورباربار اپنے خطابات میں پاک فوج کو بلاجواز اور بے بنیاد طور پر نشانہ بناتے ہیں۔

اس سے پہلے 10دسمبر 2023کو جنرل فیض بھی ریٹائر ہوجاتے ہیں اور عمران خان مارچ کے مہینے میں پاک فوج کیخلاف زہریلے بیانات دینا بھی تیز کر دیتے ہیں۔ جیسے جیسے انہیں القادر ٹرسٹ کیس میں اپنا سورج ڈوبتا دکھائی دینے لگتا ہے وہ ویسے ویسے پاک فوج کیخلاف منفی پراپیگنڈا بھی تیز کردیتے ہیں۔

عمران خان بنیادی طور پر یہ سب کچھ جنرل فیض کیساتھ ملکر پاک فوج پر دبائو بڑھانے اور بغاوت کروانے کیلئے کر رہے تھے، وہ فیض حمید کے کہنے پر جان بوجھ کر حساس ادارے کے افسران کے نام لیتے رہے کیونکہ انہیں اندازہ تھا کہ کرپشن کیس میں ان کی پکڑ ہونیوالی ہےاور جب وہ پکڑے جائیں تو اپنے کارکنوں سے فوج مخالف یلغار کروانے میں آسانی رہے۔ عمران خان نے اسی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے 9مئی کے دن زمان پارک سے اسلام آباد جاتے ہوئے 9مئی کو جان بوجھ کر آرمی کے سینئر افسران کے نام دوبارہ دہرائے۔

9مئی کے حملوں کی طرف آئیں تو جنرل فیض کی گرفتاری کے بعد اب یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ کیوں اور کیسے صرف چند گھنٹوں میں 2سو سے زائد حساس مقامات پر جن میں بیشتر فوجی املاک تھیںان پر شرپسندوں نے چن چن کر حملے کیے۔ 9مئی کے دن ایسی ایسی فوجی تنصیبات پر حملہ کیا گیا جن کے بارے میں خود فوجی اور وہاں کے مقامی شہری بھی نہیں جانتے تھے۔ ان مقامات کو وحشیانہ طریقے سے چند گھنٹوں میں جلا کر خاکستر کر دیا گیا ۔

9مئی واقعات سے جڑا سب سے اہم ترین سوال جس کا جواب آج مل چکا ہے کہ لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس، سی ایس ڈی، ایم ای ایس کا دفتر، فیصل آباد میں آئی ایس آئی کا دفتر، چک درا میں ایف سی فورٹ، پنڈی میں جی ایچ کیو مین گیٹ، آرمی ملٹری ہسٹری انسٹیٹیوٹ، اے ایف آئی سی، گوجرانوالہ میں راہوالی گیٹ، مردان میں پنجاب ریجیمنٹل سینٹر جیسی حساس اور عام لوگوں کی نا قابل فہم ملٹری جگہوں کی نشان دہی کس نے کروائی اور انہی حساس ملٹری جگہوں کو اتنی تیزی سے کیوں نشانہ بنایا گیا؟

آج اِن سب سوالات کا جواب جواب مل چکا ہے ، فیض نیازی گٹھ جوڑ ۹ مئی کے اِس گھناونے پلان کو پہلے سے ترتیب دے چکا تھا ، جس کے مطابق پہلے فوج مخالف ہن سازی کی گئی اور پھر گرفتاری کو بہانہ بنا کر فوج میں بغاوت کی غرض سے حملہ کروایا گیا، اب یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ عمران نیازی کی گرفتاری صرف بہانہ تھا اور فوج میں سانحہ ۹ مئی سے بغاوت کروانا اصل نشانہ تھا۔

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *