چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جناح اسپتال میں دو جدید وارڈز اور سائبر نائف کی جدید ترین سہولیات کا افتتاح کرنے کی تقریب سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ سندھ کے صحت کے ماڈل کو دیگر صوبوں کیساتھ شیئر کرنے کے لیے تیار ہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جناح ہسپتال کراچی میں دو میگا پراجیکٹس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے صحت کا ماڈل تمام صوبوں کے ساتھ شیئر کرنے کو تیار ہیں، جو لوگ کہتے ہیں کہ حکومت سندھ سے کچھ نہیں ہوتا ان کیلئے ہماری عملی کارکردگی ہی سب سے بڑا جواب ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح اسپتال میں دو جدید وارڈز اور سائبر نائف کی جدید ترین سہولیات کا افتتاح کرنے کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ الیکشن مہم کے دوران شہباز شریف صاحب کچھ مباحثے وغیرہ کی بات کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کا اپنے ہی سابق ادوار میں قبائلی اضلاع کو فنڈ نہ دینے کا انکشاف
میں وزیراعلیٰ سندھ سے کہوں گا کہ جب وزیراعظم شہبازشریف کراچی آئیں تو انہیں جناح اسپتال کا دورہ کرائیں۔ ہم انہیں پیشکش کریں گے وہ ایسے اسپتال پنجاب میں بنانے کےلیے ان کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔ ہم سے مراد علی شاہ لے جائیں، عذرہ پیچوہو لے جائیں تاکہ لاہور میں بھی ایسے اسپتال بن سکیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے مخالفین پر بھی تابڑ توڑ حملے کرتے ہوئے کہا کہ آج کل ہر کوئی کہتا ہے کہ حکومت سندھ تو کچھ کرتی ہی نہیں ہے۔ ان سے گڈگورننس نہیں ہوتی۔ یہ میگا پروجیکٹس نہیں بناتے۔ ایسے لوگوں کےلیے ہمارا عمل ہی سب سے بڑا جواب ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج کل ہرطرف سے پاکستان کے بارے میں منفی خبریں سننے کو مل رہی ہیں، اگر اچھی خبریں آ رہی ہیں تو وہ سندھ سے آ رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کراچی میں صحت کے تینوں بڑے اداروں سے اچھی خبریں آ رہی ہیں، کراچی کے یہ تینوں اسپتال پاکستان کے سب سے بہترین ادارے ہیں۔انھوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت منتقلی کے بعد سندھ حکومت نے این آئی سی وی ڈی کو دنیا بھر میں دل کے علاج کا بڑا نیٹ ورک بنادیا ہے۔ یہ دلیل ہے کہ اٹھارھویں ترمیم کے تحت جب صوبوں کو اختیارات منتقل کیے جائیں گے تو بہتری آئے گی۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ محترمہ بےنظیر بھٹو کے منشور میں شامل تھی۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کا اپنے ہی سابق ادوار میں قبائلی اضلاع کو فنڈ نہ دینے کا انکشاف
ہم جناح اسپتال میں ان منصوبوں سے محترمہ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر رہے ہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ سندھ حکومت نے انتظام سنبھالنے کےبعد این آئی سی وی ڈی کو بہترین اسپتال بنادیا، این آئی سی ایچ میں نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک کے بچوں کا علاج ہو رہا ہے، ٹیلی میڈیسن سے گھر بیٹھے لوگوں کو طبی مشورے دینے کا عمل قابل تعریف ہے۔ جناح اسپتال محترمہ بےنظیر بھٹو کے ویژن کا آئنہ دار ہے، دو ہزار اٹھارہ میں یہاں آیا تو بتایا گیا کہ ان کے پاس ایک سائبر مشین ہے جو انتہائی مہنگی ہے۔ اب ہم نے حکومت سندھ اور پیشنٹس ایڈ فاؤنڈیشن کے تعاون سے تیسری مشین لگائی ہے۔ سائبر نائف کا علاج ایک مہنگا علاج ہے۔ پوری دنیا میں سائبر نائف سے کینسر کا مفت علاج نہیں ہوتا۔ دنیا کے بڑے ادارے جے پی ایم سی کی خدمات کا اعتراف کرنے لگے ہیں۔ جناح اسپتال کے ریڈیولاجی ڈیپارٹمنٹ کو دنیا کے 10 بڑے استپالوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ سب حکومت سندھ ، پیشنٹس ایڈ فاؤنڈیشن اور مخیر حضرات کی کامیابی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے آج ہی پتہ چلا کہ سائبر نائف کو علاج صرف سندھ میں ہو رہا ہے۔ کینسر کے پیپ سی ٹی اسکین بھی صرف جناح اسپتال میں مفت ہو رہا ہے۔ مجھے یہ جان کر افسوس ہوا کہ باقی صوبوں میں پیپ سی ٹی اسکین کا ٹیسٹ بھی مہنگے داموں کیا جا رہا ہے۔ باقی صوبے ایک تو مہنگا علاج کرتے ہیں پھر صحت کارڈ کے ذریعے پرائیویٹ کمپنیوں کو فائدہ بھی پہنچاتے ہیں جبکہ ہمارے ہاں صرف جناح اسپتال میں پاکستان کے 167 شہروں کے لوگوں کا مفت علاج ہو رہا ہے۔