جنرل فیض حمید ملک اثاثہ تھا جسے ضائع کر دیا گیا، عمران خان

جنرل فیض حمید ملک اثاثہ تھا جسے ضائع کر دیا گیا، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنر ل فیض حمید کیخلاف کاروائی فوج کا اندرونی معاملہ ہے اس سے ہمارا کوئی لینا نہیں ہے ۔

عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل فیض حمید ملک کا اثاثہ تھے جو ضائع ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج ان کی تحقیقات کر رہی ہے جو ان کا اندرونی معاملہ ہے اور ان کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ جنرل فیض حمید کا احتساب کرنا اچھی بات ہے لیکن اس بات پر زور دیا کہ سب کا احتساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے آئی بی کی ان رپورٹس کا حوالہ دیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ موجودہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان جو جنرل باجوہ کے ساتھ ہمیشہ موجود رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا تین بڑے شہروں میں جلسے کرنے کا اعلان

انہوں نے انکشاف کیا کہ جنرل فیض حمید کو ہٹانے کے معاملے پر جنرل باجوہ کے ساتھ ان کی تلخ کلامی ہوئی تھی، جو ان کے خیال میں نواز شریف اور شہباز شریف کی ہدایت پر کیا گیا تھا۔ میں جنرل فیض کو اس لیے میں نہیں ہٹانا چاہتا تھا کیونکہ وہ طالبان اور افغان حکومت کے ساتھ انگیج تھا، وہ پاکستان میں دہشت گردی ختم کرنے کا سنہری موقع تھا، جنرل فیض نے ملک سے دہشتگردی ختم کرنے کا مکمل پلان بنا کر اپوزیشن کو دیا تھا، جنرل فیض کے طالبان کے ساتھ اچھے تعلقات تھے وہ تین سال تک طالبان کے ساتھ مذاکرات کرتا رہا، میں بار بار جنرل باجوہ کو کہتا رہا جنرل فیض کو نہ ہٹائیں،  جنرل باجوہ نے اپنی ایکسٹینشن کے لیے جنرل فیض کو ہٹایا اور آئی ایس ائی کو پی ٹی ائی کے پیچھے لگا دیا۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ وزیر دفاع نے جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع پر بات کرکے ان کے موقف کی حمایت کی۔ عمران خان نے متنبہ کیا کہ مخصوص نشستوں پر فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنا تیسری بار آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ پہلے ہی اپنی پارٹی کو اس منظر نامے کے لئے تیار کر رہے ہیں ، جہاں پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں سے محروم کردیا جائے گا ، اور آئین کی خلاف ورزی کی جائے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *