وفاقی وزیر عطاتارڑ نے کہا ہے کہ پاک فوج کے پاس لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کیخلاف ثبوت موجودہیں جس کی بنیاد پر ان کے کورٹ مارشل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ کل آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز بہت واضح تھی ۔ پاک فوج کا دنیا کی بہترین افواج میں شمار ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ پاک فوج میں میرٹ کا سسٹم ہے اور ان کی خود احتسابی کا کوئی ثانی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: جنرل فیض تحریک انصاف کے ایڈوائزر بنے ہوئے تھے، حامد میر کا بڑا انکشاف
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی قانون کی خلاف ورزی کی ہے، جس سے یہ لگتا ہے کہ شاید انہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی سیاست میں مداخلت کی ہے۔ جس کی بنیاد پر ان کے خلاف یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ پاک فوج کا یہ قدم درست سمت میں ہے اور یہ فیصلہ خود احتسابی کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاک فوج کے پاس ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں جس کی بنیاد پر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ میری سمجھ سے باہر ہے کہ یہ لوگ خان نہیں تو پاکستان نہیں کے نعرے کیسے لگا لیتے ہیں۔ جس خاتون نے یہ کہا تھا ان کو سری نگر بغیر ویزے کے بھیج دیتے ہیں لگ پتا جائے گا ۔ ان لوگوں کا کام انتشار پھیلانا ہے۔ ارشد ندیم کے معاملے کو بھی ان لوگوں نے متنازعہ بنایا۔ سوشل میڈیا پر لائکس اور ویوز کے چکر میں یہ لوگ ایک دوڑ میں لگے ہوئے ہیں۔