حکومت کا پاسپورٹ قوانین میں ترمیم کا فیصلہ

حکومت کا پاسپورٹ قوانین میں ترمیم کا فیصلہ

حکومت نے پاسپورٹ قوانین میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت شہریوں کو کسی بھی شہر سے پاسپورٹ حاصل کرنے اور ملک بھر میں نیشنل بینک کی کسی بھی برانچ سے فیس ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔

رائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے مجوزہ ترامیم کی سمری کابینہ کو ارسال کردی ہے اور منظوری کے بعد پاسپورٹ رولز میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔ ترامیم کے بعد پاسپورٹ قومی شناختی کارڈ کی طرح جاری کیے جائیں گے۔ اس اقدام کا مقصد شہریوں کو سہولت فراہم کرنا اور پاسپورٹ کی درخواست کے عمل کو مزید آسان بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہونڈا سی جی 125 ایک سال کی قسطوں پر خریدنے والوں کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

دوسری جانب  حکومت نے پاسپورٹ بحران پر قابو پانے کیلئے حکام نے نئی اور جدید مشینیں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاسپورٹ بحران کے حل کے لیے حکومت نے اہم اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاسپورٹ اتھارٹیز نے شہریوں کو بروقت پاسپورٹ فراہم کرنے اور بحران پر قابو پانے کے لیے نئی اور جدید مشینیں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس بحران کے حل کے لیے پاسپورٹ اتھارٹیز نے 20 جدید لیمی نیٹرز اور 20 پرنٹرز خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ آر ایم پی اور 2 ای پاسپورٹ پرنٹرز بھی خریدے جائیں گے۔ نئی مشینوں کی مدد سے ایک گھنٹے میں 1,000 پاسپورٹ پرنٹ کیے جا سکیں گے، جس سے عوام کو پاسپورٹ حاصل کرنے میں درپیش مسائل کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

ذرائع کے مطابق جدید پرنٹرز اور لیمی نیٹرز کی خریداری سے روزانہ پاسپورٹ کی پرنٹنگ کی صلاحیت 22,000 سے بڑھ کر 55,000 تک پہنچ جائے گی۔ پاسپورٹ اتھارٹیز نے اگلے 6 ماہ کے لیے لیمی نیشن کاغذ بھی ذخیرہ کر لیا ہے، اور نئی مشینیں ستمبر کے آخری ہفتے سے بیک لاگ کو صاف کرنے میں مدد فراہم کریں گی۔ پرنٹنگ کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے ہر سال دو بار پرنٹرز خریدنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میاں چنوں ارشد ندیم کے نام سے منسوب

مزید برآں پاسپورٹ دفاتر میں پروسیسنگ کی رفتار بڑھانے کے لیے ایک نیا ڈیٹا بیس بنایا جائے گا، نئے ڈیٹا بیس کی مدد سے نادرا سمیت دیگر اداروں سے ڈیٹا فوری ویریفائی کیا جاسکے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ پاسپورٹ دفتر کی عمارت کی تزئین و آرائش کا کام بھی جاری ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *