وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی سے مثبت انداز میں بات چیت ہوئی، کچھ معاملات تحریری طور پر طے پاگئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق حکومت اور جماعت اسلامی کے مذاکرات کا چوتھا دور کمشنر آفس راولپنڈی میں ہوا۔ جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیاہے ۔
اس موقع پر مذاکراتی ٹیم کے سربراہ اور جماعت اسلامی کے نائب امیرلیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ حکومت آئی پی پیز کے معاملے پر عوام کو ریلیف دینے کے لیے تیار نہیں، ہمیں ابھی بھی حکو متی تجاویز پر تحفظات ہیں۔
مذاکرا تی حکومتی ٹیم میں وزیر داخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وفاقی وزیر امیر مقام، ڈاکٹرطارق فضل چوہدری اور دیگر بھی شامل تھےجبکہ اس موقع پر کمشنر آفس میں وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر بدر شہباز وڑائچ اور آر پی او اور کمشنر راولپنڈی بھی موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی ٹیم نے ڈرافٹ جماعت اسلامی کے سامنے پیش کر دیا ہے، مسودہ پیش کرنے سے قبل مسودہ میں دو بار ترامیم کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی نے بھی اپنے حتمی مطالبات حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو پیش کردیئے جس میں کہا گیا کہ کسی صورت مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
جب کہ حکومتی وزراء نے درخواست کی کہ آئی پی پیز سمیت دیگر امور پر جماعت اسلامی تھوڑی سی لچک دکھائے۔ جس کے بعد جماعت اسلامی اور حکومتی کمیٹی نے ایک دوسرے کو 15منٹ تک سوچنے کا ٹائم دیا اور دوران مذاکرات 15 منٹ کا وقفہ ہوا۔
پھر دوبارہ بات چیت کا سلسلہ شروع ہوا۔ مذاکرات ختم ہونے کے بعد راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی سے بات چیت مثبت رہی، کچھ معاملات تحریری طور پر طے پاگئے ہیں۔