قومی اسمبلی نے اپوزیشن جماعتوں کی شدید مخالفت کے باوجود الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
بل مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی نے پیش کیا جس کی اپوزیشن ارکان نے مخالفت کی اور بل کے خلاف نعرے بازی کی۔ اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے اور ‘بل ناقابل قبول ہے’، ‘عدلیہ اور جمہوریت پر حملہ ناقابل قبول ہے’ اور حکومت مخالف نعرے لگائے۔ تاہم حکومتی ارکان اکثریت ی ووٹ سے بل منظور کرنے میں کامیاب رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہونڈاسی ڈی 70 قسطوں پر حاصل کرنیوالوں کیلئے بڑی آفر لگا دی گئی
بل میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی امیدوار جو انتخابات سے قبل اپنا پارٹی سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرائے گا تو اسے آزاد امیدوار سمجھا جائے گا۔ مزید برآں کوئی بھی سیاسی جماعت جو مقررہ وقت کے اندر مخصوص نشستوں کے لئے اپنے امیدواروں کی فہرست جمع کرانے میں ناکام رہتی ہے وہ ان نشستوں کے لئے اہل نہیں ہوگی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت اپوزیشن جماعتوں نے اس بل کو ‘غیر آئینی’ قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا کہ یہ بل عدلیہ اور جمہوریت پر حملہ ہے اور ہم اسے ہر گز قبول نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے جلسے میں کتنے افرادنے شرکت کی؟حیران کن انکشاف
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف انتخابی قوانین کی وضاحت ہے اور قانون بنانے کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے، کسی اور کو نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل آئین اور قانون کے مطابق ہے۔