حکومت نے تنخواہ دار افراد کے لیے ریلیف پر غور شروع کر دیا ہے اور معاشی ٹیم کو آپشنز تلاش کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ روپے ماہانہ تک کمانے والوں کے لیے انکم ٹیکس کی شرح میں ترمیم پر غور کیا جا رہا ہے، جس سے ممکنہ طور پر 2.5 فیصد ٹیکس بریکٹ کو کم یا ختم کیا جا سکتا ہے۔اس کے نتیجے میں 40 ارب روپے کا ریونیو شارٹ فال ہوسکتا ہے، جسے پی ایس ڈی پی میں مختص رقم کو کم کرکے پورا کیا جاسکتا ہے۔ تنخواہ دار افراد کے لیے انکم ٹیکس ریلیف پر آئی ایم ایف سے مشاورت کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سوزوکی آلٹو 5 سالہ قسطوں پر کتنے کی ملے گی ؟ خریداروں کیلئے اہم خبر
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کا کابینہ اجلاس میں کہنا تھا کہ ٹیکس پیئرز پر مزید ٹیکس ڈالنا قابل تعریف نہیں، سیلری کلاس پر ٹیکس کا ہمیں احساس ہے، بعض ٹیکس تو بالکل جائز ہیں، تنخواہ داروں کا احساس ہے اسی لیے 200 یونٹ تک کے صارفین کو 3 ماہ تک تحفظ دینے کے لیے 50 ارب مہیا کیے جائیں گے ۔
انکا مزید کہنا تھا کہ انڈسٹریز کےلیے ساڑھے 8 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت کم کی گئی، بجلی کی قیمت کم کیے بغیر ایکسپورٹس بڑھ سکتی ہے نہ زراعت ترقی کرسکتی ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی ہوگی تو کاسٹ اینڈ پروڈکشن کرسکیں گے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر اور ایف بی آر صحیح نہ ہوئے تو خدانخواستہ ملک کی ناؤ ڈوب سکتی ہے۔