لاہور میں موسلا دھار بارش کے 44 سالہ ریکارڈ ٹوٹنے کے بعد لاہور شہر کے نشیبی علاقے ہی نہیں، شہر کے پوش ایریاز اور مرکزی شاہراہیں بھی ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں ریکارڈ بارشوں کے بعد جہاں سڑکیں اور رہایشی علاقے ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں ، وہیں اسپتالوں میں بھی پانی داخل ہو گیا، مختلف مقامات پر درخت، چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں دو بچوں سمیت چار افراد جاں بحق جبکہ پانچ زخمی ہو گئے، لیسکو ریجن میں چار سو سات فیڈرز ٹرپ کر گئے ہیں ۔ لاہور میں ہر طرف پانی کے منظر، بارش کا چوالیس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے اور شہر میں سب سے زیادہ تین سو ساٹھ ملی لیٹربارش ائرپورٹ روڈ کے اطراف میں ریکارڈ کی گئی، پانی والا تالاب میں تین سو انیس، نشتر ٹاون میں تین سو بارہ، فرخ آباد دو سو پچانوے، جوہر ٹاون دو سو پچھہتر، اقبال ٹاون دو سو باسٹھ، تاج پورہ دو سو ساٹھ، چوک ناخدا دو سو انسٹھ اور گلشن راوی میں دو سو سینتالیس ملی میٹر بارش ہوئی۔ بارش کے باعث مال روڈ، قرطبہ چوک، اعوان ٹاون، حسن ٹاون، اسلام پورہ، سمن آباد، وارث روڈ، میسن روڈ، کالج روڈ، جوہر ٹاون، عادل روڈ، ڈی ایچ اے فیز تھری سمیت مختلف علاقے بارش کے پانی میں ڈوب گئے، نہ صرف انڈر پاسز پانی سے بھر گئے، بلکہ گھروں میں بھی بارش کا پانی داخل ہونے سے مکینوں کو مشکات کا سامنا کرنا پڑا۔ گلی محلے ہی نہیں،، شہر کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں بھی پانی جمع ہو گیا، سروسز اسپتال، میو اسپتال، چلڈرن اسپتال اور جنرل اسپتال میں مختلف وارڈز، راہداریوں اور پارکنگ ایریاز میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے مریضوں اور لواحقین کو شدید دشواری ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں ریکارڈ ساز بارش کے بعد نکاسی آب کیلئے انتظامیہ سڑکوں پر متحرک
موسلا دھار بارش کے باعث گجومتہ بابا بلھے شاہ انٹر چینج کے نواح میں گھر کی چھت گر گئی، ریسکیو کے مطابق ملبے تلے دب کر ایک بچی جاں بحق جبکہ ایک ہی خاندان کے پانچ افراد زخمی ہوئے، چونگی امر سدھو نیازی چوک میں کمسن بچہ بارش کے پانی میں ڈوب گیا، جبکہ اچھرہ میں سترہ سالہ بلال اور نشاط کالونی میں تیس سالہ شخص کرنٹ لگنے سے جان کی بازی ہار گیا۔ بارش کے ساتھ چلتی تیز ہوا کے سبب کینال روڈ، پی آئی اے روڈ، کلب روڈ، اقبال ٹاؤن، سبزہ زار، کالج روڈ اور شوکت خانم روڈ میں درخت گر گئے، ڈی سی آفس کی دیوار کا کچھ حصہ بھی گر گیا، بادلوں کے جم کر برسنے سے لیسکو کا ترسیلی نظام بھی متاثر ہوا، لیسکو ریجن میں مجموعی طور پر چار سو سات فیڈرز ٹرپ ہونے سے متعدد علاقے اندھیرے ڈوب گئے ہیں۔