خیبرپختونخوا میں سابق نگران دور حکومت میں درجن سے زائد بھرتیاں اور اربوں روپے کی خریداری کرنے کا انکشاف

خیبرپختونخوا میں سابق نگران دور حکومت میں درجن سے زائد بھرتیاں اور اربوں روپے کی خریداری کرنے کا انکشاف

پشاور(سید ذیشان) خیبرپختونخوا میں سابق نگران دور حکومت میں کی گئی بھرتیوں اور خریداری کی تفصیلات آزاد ڈیجیٹل نے حاصل کرلی ہے۔

خیبرپختونخوا میں تقریبا 14 ماہ حکومت کرنے والی سابق نگران حکومت نے پولیس سمیت مختلف محکموں میں 17 افراد کو بھرتی کیا جبکہ 12 ارب 57 کروڑ روپے کی خریداری بھی کی ہے۔دستاویزات کے مطابق سابق حکومت نے تمام ملازمین کو مستقل بنیادوں پر بھرتی کیا گیا جو خلاف قانون ہے ان ملازمین کو ڈائریکٹوریٹ جنرل پروسیکوشن، پولیس اور دیگر محکموں میں بھرتی کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی تعداد کتنے لاکھ ہیں؟ تفصیلات سامنے آگئیں

دستاویزات کے مطابق سی ڈی ٹی کے لئے 19 کروڑ 41 لاکھ 45 ہزار کی گاڑیاں ،اسٹیل بیڈ اور دیگر سامان کی خریداری کی گئی ہے ۔گاڑیوں میں 10 ٹرک،11 سنگل کیبن اور 2 ڈبل کیبن قیمتی گاڑیاں شامل تھی۔ان گاڑیوں اور سامان کی خریداری محکمہ ابپاشی،پیڈو کے زریعے اے ڈی پی اور معمول کے بجٹ سے کی گئی ہے۔

سی ڈی ٹی ہی کے لئے لیپ ٹاپ،موبائل فون،کمپوٹر،پرنٹر ،جنریٹر 4 ہزار 2 سو 88 ملین روپے کی خطیر رقم سے الگ خریداری کی گئی ہے جس میں صرف 5 کروڑ روپے کے لیپ ٹاپ،7 کروڑ روپے کے موبائل فونز، 1 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے کمپوٹرز اور 5 کروڑ سے زائد پر جنریٹر خریدا گیا ہ

ے۔سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹر میں دو فرانزک لیب کے قیام پر 2 کروڑ 57 لاکھ 887 روپے خرچ کی گئی ہے۔اسی طرح اسلحہ کی خریداری پر بھی سابق نگران دور میں کروڑوں روپے خرچ کی گئی ہے۔جس میں ٹریفک اہلکاروں کے لئے یونیفارم ،کیپ اور دیگر اشیاء خریدی گئی ہے۔دستاویز کے مطابق 19 کروڑ روپے مالیت پر اسپیشل سیکورٹی یونٹ کے لیے گاڑیاں ،مشنری اور فرنیچر کی خریداری بھی کی گئی ہے،دستاویزات کے مطابق یہ اخراجات سابق نگران دور میں جنوری 2023 سے 27 فروری 2024 تک کی گئی ہے۔

قانون دان علی عظیم افریدی کے مطابق نگران دور میں بھرتیاں کرنا اور اتنا بڑا رقم خرچ کرنا غیر قانونی ہے کیونکہ بڑے فیصلوں کا اختیار صرف منتخب حکومت ہو ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بارش کا پانی گھر کے تہہ خانے میں داخل، 11 افراد جاں بحق

دوسری جانب مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کے مطابق نگران دور میں ہونے والی بھرتیاں کرنا غیر قانونی ہے جبکہ باقی پولیس اور سی ڈی ٹی کے لئے آلات کی خریداری کو دیکھنا پڑے گا کہ آیا اس کی منظوری لی گئی تھی یا نہیں آیا یہ خریداری کا عمل کس وقت شروع ہوا کیا گیا۔ان کے مطابق ان تمام پہلوؤں کو حکومت دیکھ کر فیصلہ کرینگے اور پھر کسی نیتجے پر پہنچے گئی کہ یہ خریداری قانونی تھی یا غیر قانونی۔مزمل اسلم کے مطابق قانون کے مطابق نگران حکومت کے پاس بڑے فیصلوں کا اختیار نہیں ہوتا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *