اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پی ٹی آئی مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) کے حوالے کردیا ۔
رؤف حسن و دیگر ورکرز کو جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا ،دیگر تحریک انصاف کے مرد کارکنان کا بھی دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا ہے ۔ دو خواتین کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ جیل بھیج دیاگیا۔ دوسری جانب روف حسن اور گرفتار دیگر پی ٹی آئی کارکنان پر درج ایف آئی اے مقدمے کی کاپی منظر عام پر آ گئی ہے ۔ مقدمہ متن کے مطابق دوران تفتیش ملزم احمد وقاص نے مقدمہ نمبر 654/24 میں انکشاف کیا گیا ، پی ٹی آئی کی لیڈرشپ اور میڈیا سیل کے 12 ممبران مقدمے میں نامزد ہیں۔
متن کے مطابق ملزمان روزانہ کی بنیاد پر اندرونی اور بیرونی طاقتوں کے ساتھ ملکر ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ملزمان کی طرف سے روزانہ ریاست مخالف بیانیہ بنایا جارہا ہے۔ ان ملزمان میں وقاص احمد، روف حسن، آفاق احمد علوی، حمید اللہ، زیشان فاروق ، سید اسامہ، محمد رضوان،محمد رفیق،سید حمزہ ، خاتون کارکنان فرحت خالد، اقرا الیاس اور دیگر نامعلوم افراد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سولر سسٹم منصوبہ ، قومی گرڈ کے صارفین کیلئے بری خبر ، ماہرین نے خبر دار کر دیا
قبل ازیں ایف آئی اےپراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی ہمیں سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ڈیوائسز کی ریکوری کرنے کیلئے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ درکار ہے، اس پر پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کے وکیل لطیف کھوسہ نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالف کی ۔ لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی کا آفس سیل کردیا تھا، ہائی کورٹ میں کیس ہے، فل کورٹ کے 11 ججز نے کہا کہ تحریک انصاف سیاسی جماعت تھی اور رہے گی، سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو سیاسی جماعت کہا ہے جبکہ حکومت تحریک انصاف کو دہشتگرد قرار دے رہی ہے۔
وکیل صفائی نے بتایا کہ ماضی میں بینظیر بھٹو، ذوالفقار بھٹو، فاطمہ جناح کو بھی غدار کہا گیا، عمران خان کو غدار کہا جارہاہے مگر کوئی بھی غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے کا حق نہیں رکھتا ، اس کو بنیاد بنا کر حکومت تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی کوشش کررہی ہے۔
لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ رؤف حسن کا میڈیا سیل سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے، مخصوص نشستوں کی امیدوار خواتین تھیں انہیں بھی گرفتار کرلیا گیا، تحریک انصاف پر پریشر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ایک ملزم کے کہنے پر مقدمے میں رؤف حسن کو نامزد کیا گیا، تحریک انصاف کے گرفتار کارکنان کی ڈیوائسزز، موبائل ایف آئی اے کے پاس ہیں، واٹر چلر بھی تحریک انصاف کے دفتر سے اٹھا کر لے گئے ہیں ۔