جنرل ہسپتال لاہور، پاکستان میں ایل جی ایچ جدید ترین ٹیسٹ کے ذریعے چھاتی کے کینسر کی ایڈوانس تشخیص اورُجینز کی شناخت کی بنیاد پر ٹیسٹ کرنے والا پہلا ہسپتال بن گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح گزشتہ چند برسوں میں پاکستان میں بھی بریسٹ کینسر کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق پاکستان میں ہر آٹھ میں سے ایک خاتون پریسٹ کینسر جبکہ ہر بارہ میں سے ایک خاتون اووری کینسر میں مبتلا ہے۔ جنرل اسپتال خواتین میں چھاتی اور اووری کے کینسر کی بروقت تشخیص کے لیئے بریکا ون اور بریکا ٹو کے ٹیسٹ کرنے کے لیئے پہلا اسپتال بن گیا ہے۔ نجی سطح پر ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک میں ہونے والا ٹیسٹ جنرل اسپتال میں ٹرائل دور کے دوران مفت کیا جائے گا۔ پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر کے مطابق بریکا ون کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ ایسی خواتین جن کے خاندان میں بریسٹ کینسر کی ہسٹری پائی جاتی ہے اورجنہیں موروثی طور پر بریسٹ کینسر ہونے کے خطرات درپیش ہیں انہیں بروقت تشخیص کر کےُعلاج معالجہ فراہم کیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کی کال دینے کا اعتراف
اسپتال انتظامیہ کے مطابق اس ٹیسٹ میں نارمل جینز اور متاثرہ جینز کا موازنہ کر کے بیماری کے ہونے یا نہ ہونے کا پتا چلایا جا تا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق خواتین میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کی جائے تاکہ چھاتی میں کسی قسم کا درد یا معمولی گلٹی محسوس ہو تو فوری طور بریسٹ کلینک اور اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کر کے سرطان کی بیماری کو روکا جا سکتا ہے۔ اسپتال کی ڈائریکٹر ریسرچ ڈاکٹر غزالہ روبی کا کہنا ہے کہ ابھی یہ ہمارے پاس مزید کچھ کٹس آ جاہیں تو دیگر تمام کینسرز کیُ تشخیص کے لیئے بھی جینیاتی ٹیسٹ کیئے جا سکیں گے۔ جنرل اسپتال میں 2021 میں بھی جینیاتی ٹیسٹنگ کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا تاہم کورونا وائرس کے باعث منصوبہ تعطل کا شکار ہو گیا تھا۔