سابق وزیراعظم و بانی پی ٹی آئی عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں دہشت گردوں کیلئے مختص ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے اور بنیادی انسانی حقوق بھی فراہم نہیں کیے جارہے۔
تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان نے برطانوی اخبار دی سنڈے ٹائمز کو ایک غیر معمولی انٹرویو کے دوران کیا جو ان کے وکلاء نے ریکارڈ کیا کیونکہ انہیں جیل میں پنسل اور کاغذ تک کی اجازت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان توشہ خانہ ریفرنس، سائفر کیس اور عدت کیس مقدمات میں سزا سنائے جانے پر ایک سال سے اڈیالہ جیل میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں، جس میں ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی جیل میں بند ہیں۔
دی سنڈے ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کا کہنا ہے کہ میں 7 فٹ بائی 8 فٹ کے ڈیتھ سیل میں قید ہوں جو عام طور پر دہشت گردوں کے لیے مخصوص ہوتا یت تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ قید تنہائی ہے جس میں نقل مکانی کے لیے بمشکل کوئی جگہ ہے، مجھے بنیادی قیدی اور انسانی حقوق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:ایم این ایز خریدنے کےلیے بڑی آفرز ہو رہی ہیں: اسد قیصر
واضح رہے کہ رواں ماہ انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے ایک ورکنگ گروپ نے کہا تھا کہ عمران خان کے خلاف مقدمات قانونی بنیادوں کے بغیر ہیں اور انہیں سیاسی میدان سے باہر کرنے کیلئے سیاسی طور پر محرک ہیں۔