گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پی ٹی آئی پر پابندی کی مخالفت کردی۔
گورنر خیبر پختونخوا نے گوردوارہ بھائی جوگا سنگھ کا دورہ کیا اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کو اعتماد میں نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت پر کوئی پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔
مون سون بارشوں کا نیا اسپیل کا آغاز، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
گورنر کے پی نے کہا کہ امن و امان کے حوالے سے صوبائی کابینہ کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے، سیکیورٹی پر اے پی سی بلائی جائے اور اسمبلی میں ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے۔ فیصل کریم نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد امن و امان صوبے کی ذمہ داری ہے، وزیر اعلیٰ نے امن و امان کے قیام کے لیے اب تک کیا اقدامات کیے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر نے ہمیشہ پشاور میں امن خراب کرنے کی کوشش کی ہے، امن و امان کے لیے مل کر کام کریں گے۔ گورنر کے پی نے علی امین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جہاں عزت ہوتی ہے وہاں بے عزتی ہوتی ہے، اگر وزیراعلیٰ نے نوٹس بھیجا ہے تو ان کی عزت ہوگی، سنا ہے کہ صوبائی حکومت بہت پیسہ کما رہی ہے، جو بھی سوال پوچھے گا اسے وہی جواب ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے پاس دکھانے کے لیے کچھ نہیں، وزیراعلیٰ کے بیانات پر خاموش نہیں رہوں گا۔