پشاور (سید ذیشان) بنوں صورتحال کے پیش نظر صوبائی حکومت خیبر پختونخوا نے جرگہ تشکیل دے دیا۔
وزیر اعلی کے حکم پر ضلعی انتظامیہ، سیاسی اور سماجی عمائدین پر مشتمل جرگہ تشکیل دیا گیاہے، صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف کے مطابق جرگے کی تشکیل کے بعد صورتحال قابو میں لائی گئی اور امن بحال ہوا۔جرگے نے امن کی بحالی میں قابل تحسین کردار ادا کیا۔ جرگے کی کوششوں سے صورتحال مکمل طور پر پرامن ہے۔ سیاسی و سماجی عمائدین اور انتظامیہ پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی جا رہی ہے۔کمیٹی دیرپا امن اور آئندہ ایسے واقعات کے تدارک کے لئے ٹھوس اقدامات پر مبنی لائحہ عمل تیار کرے گی۔ امن و امان کے معاملے میں عوام کی مشاورت سے تمام اقدامات کئے جائینگے۔وزیراعلی نے واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا بھی اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ کیس ، عمران خان سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما بری
کمیشن شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کریگا، بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق رپورٹ کو پبلک کیا جائیگا اور ذمہ داران کے کردار کا تعین کرکے قانونی کاروائی کی جائیگی۔ بدقسمتی سے ناخوشگور واقعہ بنوں کینٹ میں گزشتہ دنوں خودکش دھماکے والی حساس جگہ پر رونما ہوا۔حساس مقامات پر عموما سیکورٹی ہائی الرٹ رہتی ہے۔خودکش حملے میں فوجی جوان اور شہری شہید ہوئے تھے۔اس مقام کی حساس نوعیت بھی کل کے ناخوشگوار واقعہ کی ایک وجہ بنی۔
موجودہ دہشتگردی کی لہر کے پیش نظر عوام سے انتہائی احتیاط سے کام لینے کی درخواست ہے۔پاکستان اور عوام دشمن عناصر حالات خراب کرنے کی تاک میں بیٹھے ہیں۔ ملک دشمن عناصر کو امن خراب کرنے کا موقع نہیں دینا چاہئے۔کمیشن کی رپورٹ میں ذمہ داروں کی نشاندہی ہوجائیگی۔کمیشن کی رپورٹ سے قبل افواہوں اور بلا تصدیق الزامات سے اجتناب کرنا چاہیئے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹویوٹا یارس کی نئی قیمتیں سامنے آگئیں
اس سلسلے میں عوام سے پرامن رہنے اور کسی قسم کے منفی پروپیگنڈے سے محتاط رہنے کی درخواست ہے۔بلا تصدیق بیانات ااور الزامات سے گریز اور منفی افواہوں کے خطرے سے آگاہ رہنا چاہئے۔جذبات میں ملک اور عوام دشمن عناصر کو فائدہ اٹھانے کا موقع نہیں دینا چاہئے۔
یاد رہے کہ بنوں میں امن مارچ کے دوران بھگڈرمچنے سے 2 افراد جاں بحق اور 27 افرادکے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی تھی ۔