بجلی صارفین فی یونٹ پر 24روپے اضافی ادائیگی کرنے پر مجبور

بجلی صارفین فی یونٹ پر 24روپے اضافی ادائیگی کرنے پر مجبور

پاکستانی بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 24روپے اضافی دینے پر مجبور ہے، سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے انکشاف کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں کی وجہ سے ہر صارف فی یونٹ24روپے اضافی دینے پر مجبور ہے۔ ایک بیان مین انہوں نے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر نئی نجکاری سے پہلے آئی پی پیز معاہدوں کے حوالے سے قوم کو مطمئن کریں۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 2سال میں 23ہزار 400میگاواٹ پر مبنی آئی پی پیز کی پیداوار میں سے 50فیصد سے بھی کم استعمال ہوا۔ جبکہ 5ہزار میگاواٹ کے درآمدی کوئلے پر مبنی آئی پی پیز پاور پلانٹس نے گزشتہ 2سال میں 25فیصد سے بھی کم صلاحیت کا استعمال کیا،25فیصد کم کیپسٹی پر چلنے کے باوجود فل کیپسٹی چارجز یعنی 692رب روپے لے رہے ہیں۔ ونڈآپریشنز 50فیصد سے کم ہیں لیکن فی یونٹ اضافی چارجز کیساتھ 175ارب روپے جبکہ آر ایل این جی کو 50فیصد کم صلاحیت پر چلنے کے باوجود 180ارب روپے دیے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: معروف سینئر اداکار نے زیادہ بل آنے پر گھر کی بجلی کٹوانے پر غور شروع کردیا

گوہر اعجاز نے مزید کہا کہ یہ قومی المیہ نہیں تو اور کیا ہے ۔ ان معاہدوں کی وجہ سے پاکستان کے24کروڑلوگوں سے سالانہ 2ہزار ارب روپے کی ادائیگیاں وصول کی گئیں۔ یقین ہے کہ ملک سے محبت کرنیوالا کوئی بھی معزز شخص آئی پی پیز کے معاہدوں کی حفاظت نہیں کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظر ثانی تک ملک آگے بڑھ نہیں سکتا۔ بجلی کے ان نرخوں پر انڈسٹری چل سکتی ہے نہ گھریلوں صارفین بل دے سکتے ہیں۔ بند بجلی گھروں کو 2ہزار ارب سالانہ ادائیگی کے ذمہ دار کون ہیں ، قوم کو بتایا جائے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *