بہترین استعمال شدہ کاریں جو آپ پاکستان میں 20 لاکھ سے کم میں خرید سکتے ہیں

بہترین استعمال شدہ کاریں جو آپ  پاکستان میں 20 لاکھ سے کم میں خرید سکتے ہیں

اسلام آباد: قابل اعتماد اور سستی سواری کے خواہاں افراد کے لیے پرانی سیڈان کاریں اب بھی پاکستان میں ایک مقبول انتخاب ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نئے ماڈلز کی زیادہ قیمتوں کے باوجود پرانی سیڈان آسان مکینیکل سسٹم کے ساتھ زیادہ سستی آپشن کے طور پر جانی جاتی ہیں ۔ صنعتی ماہرین کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی یہ سیڈان کاروں میں شامل ہیں ۔ مارکیٹ میں ٹویوٹا کرولا (2009) ماڈل 17-19 لاکھ روپے ، ہونڈا سٹی (2006) ماڈل 14-20 لاکھ روپے، ہونڈا سوک ایگل آئی (2005) ماڈل 13-16 لاکھ روپے، مٹسوبشی لانسر (2003) کا ماڈل 11-13 لاکھ روپے اور سوزوکی لیانا (2009) کا پراناماڈل12-15 لاکھ روپے میں دستیاب ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: ہونڈا 125 خریدنے کے خواہشمند افراد کیلئے میزان بینک نے بڑی آفر لگا دی

یہ کاریں پائیداری، ایندھن کی کارکردگی اور آرام دہ سواری سمیت متعدد فوائد پیش کرتی ہیں۔ تاہم کچھ ماڈلز کے لئے اسپیئر پارٹس کی دستیابی ایک مسئلہ ہوسکتا ہے اور دوبارہ فروخت کے وقت قیمت بھی مختلف ہوسکتی ہے۔ٹویوٹا کرولا 10 ویں جنریشن اپنی مضبوط بلڈ کوالٹی اور ورسٹائلٹی کی وجہ سے نمایاں ہے جبکہ ہونڈا سٹی آئی ڈی ایس آئی بہترین ایندھن کی بچت اور ڈرائیونگ کا بہترین تجربہ پیش کرتی ہے۔ ہونڈا سوک ایگل آئی اپنی خراب ایندھن کی بچت کے باوجود اپنے اسٹائلش ڈیزائن اور کارکردگی کی وجہ سے مشہور ہے۔

ماہرین پاکستان میں استعمال شدہ سیڈان گاڑی خریدتے وقت ان عوامل پر غور کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ مناسب دیکھ بھال کے ساتھ یہ کاریں آنے والے سالوں کے لئے قابل اعتماد خدمات فراہم کر سکتی ہیں۔

ٹویوٹا کرولا 10 ویں جنریشن (2009) :

ٹویوٹا کرولا 10 ویں جنریشن (2009) قابل اعتماد اور دیرپا گاڑی کے خواہاں افراد کے لئے ایک اولین انتخاب ہے۔ اپنے مضبوط بلڈ کوالٹی اور ورسٹائل معطلی کے ساتھ ، یہ شہر اور آف روڈ ڈرائیونگ دونوں میں بہترین ہے۔ مناسب دیکھ بھال اس کے انجن کی زندگی کو 500،000 کلومیٹر تک بڑھا سکتی ہے۔ اعلی دوبارہ فروخت کی قیمت اور مائلیج کے باوجود یہ ایک قابل قدر سرمایہ کاری ہے۔ مارکیٹ میں ٹویوٹا کرولا (2009) ماڈل 17-19 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سوزوکی موٹر سائیکل خریدنے کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی آفر لگا دی گئی

ہونڈا سٹی آئی-ڈی ایس آئی (2006) :

ہونڈا سٹی آئی ڈی ایس آئی (2006) غیر معمولی ایندھن کی بچت (شہر میں 12-13 کلومیٹر فی لیٹر، شاہراہوں پر 14-16 کلومیٹر فی لیٹر) اور درمیانے سائز کے خاندانوں کے لئے کافی کیبن کی جگہ پیش کرتی ہے۔ گاڑی اسپیئر پارٹس آسانی سے دستیاب ہیں اور اس کا 1300 سی سی انجن ایک بہترین ڈرائیونگ تجربہ فراہم کرتا ہے، اسے بہترین گاڑیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ہونڈا سٹی (2006) ماڈل 14-20 لاکھ روپےمیں مارکیٹ میں مل رہی ہے۔

ہونڈا سوک ایگل آئی (2005) :

ہونڈا سوک ایگل آئی (2005) ایک اسٹائلش ڈیزائن اور متاثر کن کارکردگی کا حامل ہے ، اس کے 1600 سی سی وی ٹیک انجن کی بدولت 125 ایچ پی اور 160 این ایم ٹارک پیدا ہوتا ہے۔یہ اپنی قیمت کے نقطہ پر ایک قابل قدر آپشن بنا ہوا ہے۔ مارکیٹ میں ہونڈا سوک ایگل آئی (2005) ماڈل 13-16 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔

مٹسوبشی لانسر (2003) :

مٹسوبشی لانسر (2003) اپنے قابل اعتماد تعمیر کے معیار اور بہترین ڈرائیونگ کے تجربے کے لئے مشہور ہے، اس کا 1600 سی سی پیٹرول انجن اور لکڑی سے تیار ڈیش بورڈ اور پی یو چمڑے کی نشستیں جیسی خصوصیات اسے ایک مطلوبہ انتخاب بناتی ہیں۔ تاہم ، اسپیئر پارٹس مہنگے اور تلاش کرنا مشکل ہوسکتا ہے ، جس میں اکثر درآمدات کی ضرورت ہوتی ہے۔ شائقین مارکیٹ سے مٹسوبشی لانسر (2003) کا ماڈل 11-13 لاکھ روپے خرید سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یونائیٹڈ موٹرسائیکلز کی قیمتیں کم ترین سطح پر برقرار

سوزوکی لیانا (2009) :

سوزوکی لیانا (2009) کرولا کے مقابلے میں آرام دہ سواری اور کیبن اسپیس پیش کرتی ہے۔ تاہم اس کی خراب کارکردگی کے باعث دوبارہ فروخت کے وقت قیمت اور نایاب اسپیئر پارٹس کی شارٹیج کے باعث اسے زیادہ پسند نہیں کیا جاتا اور مقامی میکانکس کی اس کے ای ایف آئی سسٹم سے ناواقفیت نے اس کی مقبولیت کو متاثر کیا ہے۔مارکیٹ میں سوزوکی لیانا (2009) کا پراناماڈل12-15 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *