پندرہ جولائی کی صبح 10 دہشت گردوں نے بنوں چھاؤنی کی دیوار سے بارود سے بھری گاڑی ٹکرائی، جس سے 8 فوجی جوان شہید ہوئے ہیں۔
پاک فوج کے شبعہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 15 جولائی کی صبح 10 دہشت گردوں کے ایک گروپ نے بنوں چھاؤنی پر حملہ کیا۔ چھاؤنی میں داخل ہونے کی کوشش کو سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے مؤثر طریقے سے ناکام بنا دیا، جس کے بعد دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چھاؤنی کی دیوار سے ٹکرا دی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق خودکش دھماکے کے نتیجے میں دیوار کا ایک حصہ گر گیا اور ملحقہ انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا، جس کے نتیجے میں وطن کے آٹھ بہادر بیٹے شہید ہوئے جن میں: نائب صوبیدار محمد شہزاد (عمر: 44 سال، ضلع پونچھ، آزاد جموں و کشمیر)، حوالدار ضل حسین (عمر: 39 سال، رہائشی: ضلع خوشاب)، حوالدار شہزاد احمد (عمر: 28 سال، رہائشی: ضلع نیلم، آزاد جموں کشمیر)، سپاہی اشفاق حسین خان (عمر: 30 سال، رہائشی: ضلع مظفر آباد) ، )، سپاہی سبحان مجید (AJKعمر: 22 سال، رہائشی: ضلع مظفر آباد، AJK)، سپاہی امتیاز خان (عمر: 30 سال، رہائشی: ضلع کرک)، سپاہی ارسلان اسلم (عمر: 26 سال، رہائشی، ضلع بہاولپور، اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے لانس نائیک سبز علی (عمر: 34 سال، رہائشی: لکی مروت)۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کاپی ٹی آئی پر پابندی، عمران خان،عارف علوی اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 لگانے کا فیصلہ
آئی ایس پی آرکے مطابق کلئیرنس آپریشن میں پاک فوج کے بہادر جوانوں نے مؤثر طریقے سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا جس کے نتیجے میں تمام دس دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز کے اس بروقت اور موثر جواب نے بڑی تباہی کو روک دیا جس سے قیمتی معصوم جانیں بچ گئیں۔ سیکورٹی فورسز کی بہادری اور بے لوث کارروائی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انتھک عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا ایک بار پھر 9مئی واقعات سے اظہار لاتعلقی
ترجمان پاک فوج کے مطابق دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائی حافظ گل بہادر گروپ نے کی ہے، جو افغانستان سے کام کرتا ہے اور ماضی میں بھی پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کرتا رہا ہے۔ پاکستان نے عبوری افغان حکومت کے ساتھ مسلسل اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے افغان حکومت سے کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین کے مسلسل استعمال پر موثر ایکشن اور ایسے عناصر کے خلاف موثر کارروائی کرے۔
پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کی اس لعنت کے خلاف مادر وطن اور اس کے عوام کا دفاع کرتی رہیں گی۔ اور افغانستان سے آنے والے ان خطرات کے خلاف تمام ضروری اقدامات کریں گے۔