بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہاہے کہ میں ڈرنے والوں میں سے نہیں ،کسی جوڑ توڑ کا حصہ نہیں بنوں گا حکومت میں آنے کا کوئی فائدہ نہیں اگرملک بچانا ہے تو واحد راستہ صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے میں ہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں مذاکرات کیلئے تیار ہوں لیکن ہماری تین شرائط ہیں،میرے خلاف مقدمات ختم کریں ، ہمارے گرفتار لوگوں کو رہا کریں اور ہمارا مینڈیٹ واپس کریں ۔
یہ بھی پڑھیں: سولر سکیم کیلئے کیسے اپلائی کریں؟ تمام تفصیلات سامنے آگئیں
انہوں نےکہا سپریم کورٹ کے کل کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں ہماری مخصوص نشستوں کے بارے سپریم کورٹ کا فیصلہ مثبت پیشرفت ہے فیصلے سے عوام کو امید ملی ہے اللہ کا شکر ہے کہ سپریم کورٹ کے جج قانون کی حکمرانی کیلئے کھڑے ہو گئے ہیں، ہمیں تو الیکشن ہی نہیں لڑنے دیا گیا ہے ، ہمارے امیدواروں کو کاغذات ہی جمع نہیں کروانے دئیے گئے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ہمارا پارٹی نشان ہی چھین لیا تھا ، ہمارے امیدواروں کو ایک حلقہ میں چار چار نشانات الاٹ کئے گئے انکو اب خدشہ ہے کہ کہیں حلقے نہ کھولے دئیے جائیں خاص طور پر اسلام آباد کے قومی اسمبلی کے تین حلقے،چیف الیکشن کمشنر کو اگر کوئی شرم ہے تو مستعفی ہو جائیں، فیصلے کے بعد تو چیف الیکشن کمشنر پر آئین کا آرٹیکل 6 لگنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: سوزوکی موٹر سائیکل خریدنے کے خواشمند افراد کیلئے بڑی آفر لگا دی گئی
انہوں نے کہا امریکی کانگریس بھی کہہ رہی ہے کہ 8فروری کو ملک میں فراڈ الیکشن ہوئے ملک پر ایک چھوٹی سی ایلیٹ کلاس قابض ہےجسے سپریم کورٹ ہی قانون کے تابع لا سکتی ہے، نواز شریف ایک تصدیق شدہ مجرم اور مفرور ہے اسکے سارے مقدمات کیسے ختم ہو گئے ہیں ،میں ایک سال سے جیل میں قید ہوں صرف تین ڈشیں کھا رہا ہوں ، کتابیں پڑھتا ، ورزش کرتا اور عبادت کرتا ہوں ،میں بھوک ہڑتال کروں گا اور اسے ہم عالمی سطح پر اجاگر کرینگے،میرے کمرے میں ایک بلی آتی تھی جو مجھ سے مانوس ہوگئی تھی ،سنا ہے اسکا بھی تبادلہ کر رہے ہیں۔