کراچی سولر پینلز ایسوسی ایشن کے صدر محمد اذہان کے مطابق سولر پینلز کی قیمت میں 35 روپے فی واٹ کمی ہوئی ہے۔
اذہان نے کہا کہ گزشتہ ماہ لیتھیم بیٹریوں کی عالمی قیمت میں بھی 10 فیصد کمی آئی ہے۔ مزید برآں انہوں نے کہا کہ انورٹر پر کوئی ٹیکس نہیں ہے جس کے نتیجے میں ان کی قیمت میں بھی 10 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے ساڑھے چار لاکھ گھرانوں کو شمسی نظام کی فراہمی کیلئے روشن گھرانہ سکیم کا آغاز کر دیا۔ پنجاب حکومت نے روشن گھرانہ اسکیم کی منظوری دے دی ہے جس کا مقصد ساڑھے چار لاکھ گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کرنا ہے۔ اس اسکیم سے 500 یونٹ تک کے ماہانہ بجلی کے بل والے گھرانوں کو فائدہ ہوگا۔ حکومت اہل گھرانوں کو سولر پینل فراہم کرے گی، جو رجسٹرڈ کمپنیوں کے ذریعہ لگائے جائیں گے۔
50 یونٹ تک کے ماہانہ بجلی کے بل والے گھرانوں کو 500 واٹ کا شمسی نظام فراہم کیا جائے گا۔ 50 سے 100 یونٹ ماہانہ بجلی بل رکھنے والے گھرانوں کو ایک کلو واٹ کا سولر سسٹم فراہم کیا جائے گا۔ 200 سے 300 یونٹ ماہانہ بجلی کے بل والے گھرانوں کو 1.1 کلو واٹ کا شمسی نظام فراہم کیا جائے گا۔ 300 سے 400 یونٹ ماہانہ بجلی کے بل والے گھرانوں کو 1.65 کلو واٹ کا شمسی نظام فراہم کیا جائے گا۔ جن گھرانوں کا ماہانہ بجلی کا بل 500 یونٹ یا اس سے زیادہ ہے انہیں 2.2 کلو واٹ کا سولر سسٹم فراہم کیا جائے گا۔
سولر سٹم کیلئے رجسٹریشن کا طریقہ :
اس اسکیم کے لئے اندراج کرنے کے لئے گھرانوں کو اپنا شناختی کارڈ نمبر اور ریفرنس نمبر 8800 بھیجنا ہوگا۔ رجسٹریشن کا عمل چند دنوں میں مکمل ہوجائے گا اور سولر سسٹم ایک رجسٹرڈ کمپنی کی جانب سے نصب کیا جائے گا۔اس اسکیم کا مقصد گھرانوں کو بجلی کے بلوں کو کم کرنے اور قابل تجدید توانائی کے استعمال کو فروغ دینے میں مدد کرنا ہے۔ حکومت نے اس اسکیم کے لیے 15 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا ہے جس پر مرحلہ وار عمل درآمد کیا جائے گا۔
سولر سسٹم کن گھریلو صارفین کو ملے گا؟:
ایسے گھریلو صارفین جو بجلی کا استعمال ایک سال کے دوران میں 500 یونٹس تک رہا ہے، وہ اس سیکم سے مستفید ہو سکیں گے، جس گھر کا صرف ایک میٹر ہوگا وہی اس روشن گھرانہ اسکیم سے مستفید ہوسکیں گے۔ اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے صارف کا فائلر ہونا بھی ضروری ہے۔ نان فائلر ہونے کی صورت میں سسٹم صارف کے کوائف قبول نہیں کرے گا۔
یہ توقع ہے کہ اس اسکیم سے کم آمدنی والے گھرانوں کو فائدہ ہوگا اور ان پر بجلی کے بلوں کا بوجھ کم ہوگا۔ حکومت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ شمسی نظام کی کل لاگت کا 25 فیصد سبسڈی فراہم کرے گی، جو پانچ سال کی مدت میں گھروں سے قسطوں میں وصول کی جائے گی۔