وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن اپنی لاگت کم کرے، نجی شعبے کی ترقی، کاروبار میں آسانی اور سرمایہ کاروں کو سہولت دینا اولین ترجیح ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچنے کے بعد کراچی پورٹ ٹرسٹ کا دورہ کیا۔ کے پی ٹی میں ہوئے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں وزیراعظم کو بندرگاہوں اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزرا جام کمال، قیصر شیخ اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن ہے، برآمدی صنعت کی ترقی کےلیے برآمد کنندگان کو ہر قسم کی سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان جغرافیائی اعتبار سے خطے میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ دورہ قازقستان میں روسی صدر، وسط ایشیائی ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات ہوئی، پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں کےلیے سمندری تجارت کا سب سے موزوں راستہ فراہم کرتا ہے، وسط ایشیائی ریاستوں نے تجارت کےلیے پاکستانی بندرگاہوں کے استعمال میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ بندرگاہوں میں جدید نظام، رسائی میں بہتری سے پاکستان اربوں ڈالر زرمبادلہ حاصل کر سکتا ہے۔
شہباز شریف نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بندرگاہوں کی ترقی سے ویلیو ایڈیشن کی صنعت سے برآمدات بڑھائیں گے، بندرگاہوں پر اسکیننگ کی جدید مشینری کی جلد تنصیب یقینی بنائی جائے۔ بندرگاہوں کی صلاحیت سے مکمل فائدہ اٹھانے کےلیے ترجیحی اقدامات کیے جائیں۔ جدید آلات و مشینری کی تنصیب سے کسٹمز کلیئرینس کا وقت کم کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں، کراچی پورٹ ٹرسٹ سے سامان کی بلا تعطل ترسیل کےلیے لیاری ایکسپریس وے کو 24 گھنٹے کھلا رکھا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ سامان کی ترسیل کو مزید بہتر بنانے کےلیے ملیر ایکسپریس وے کو بندرگاہ سے جوڑا جائے، کراچی پورٹ تک اور اس سے ریل کے ذریعے سامان کی ترسیل کی صلاحیت بڑھائی جائے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پورٹ قاسم پر ایل این جی جہازوں کی فیس کم کر کے عالمی سطح پر رائج ریٹس کے مطابق کیا جائے، شپنگ لائنز کی ریگولیشن کےلیے جامع لائحہ عمل جلد پیش کیا جائے۔