اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے بین الاقوامی فنڈ کی ایک اہم شرط کو پورا کرنے کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 5.75 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری سرکولیشن سمری کے زریعے دے دی ہے ۔ اس اقدام سے صارفین پر 600 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑنے کی توقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق بجلی کےبنیادی ٹیرف میں5.72روپےفی یونٹ تک اضافہ کیا گیا ہے اور بجلی صارفین پر فکسڈ چارجز بھی لاگو کر دیئے گئے ہیں ۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ رواں مالی سال 2024 کے لیے کیا گیا ہے۔ نیپرا کے فیصلے کے مطابق بجلی صارفین کے لیے نرخوں کے نئے سلیب بھی جاری کر دیئے گئے ہیں ، ہر سیلب سے 1یونٹ بھی اوپر بجلی کے استعمال پر تمام یونٹ پر نیا ریٹ لاگو ہوگا ۔ بجلی کے گھریلوں صارفین کے لیے کم از کم قیمت 23 روپے 73 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے ، 6ماہ مسلسل 2سو یونٹ استعمال کرنے والے صارفین سے 26روپے 11 پیسے فی یونٹ وصول کیے جائیں گے، 100 یونٹ استعمال کرنے والے نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے بجلی کے نرخ 23 روپے
73پیسے فی یونٹ مقرر کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ہنڈا سی ڈی 70، ہنڈا سی ڈی70 ڈریم کی قیمت کیا؟
200 یونٹ تک نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے بجلی کے نرخ 25 روپے 53 پیسے فی یونٹ مقرر کیے گئے ، 201 سے 300 یونٹ والے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت 29روپے74 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے ۔301سے 400 یونٹ استعمال کرنے پر بجلی کے نرخ 32روپے 98 پیسے فی یونٹ ہوگا ، 401 سے 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین 34 روپے27 پیسے فی یونٹ ادا کریں گے۔
501 سے 600 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کے نرخ 35روپے64 پیسے فی یونٹ مقرر کیے گئے ، 601 سے 700 یونٹ استعمال کرنے پر 36روپے 96 پیسے فی یونٹ ادا کرنے ہوں گے اور 700 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے پر بجلی کا ریٹ 41روپے 69 پیسے فی یونٹ ہو گا۔
تجارتی اور صنعتی نرخوں میں بھی اضافہ:
کمرشل صارفین کو 41 روپے فی یونٹ ادا کرنا ہوں گے، صنعتی صارفین 30 روپے فی یونٹ ادا کریں گے، زرعی صارفین کو 22.85 روپے فی یونٹ ادا کرنا ہوگا۔نئے ٹیرف کے علاوہ بجلی صارفین پر فکسڈ چارجز بھی عائد کیے گئے ہیں۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ رواں مالی سال 2024 کے لیے کیا گیا ہے۔