خیبرپختونخوا حکومت اور گورنر کے مابین جاری کشیدگی شدت اختیار کر گئی

خیبرپختونخوا حکومت اور گورنر کے مابین جاری کشیدگی شدت اختیار کر گئی

پشاور(عارف خان)خیبرپختونخوا حکومت اور گورنر کے مابین جاری کشیدگی شدت اختیار کر گئی ۔وزیر اعلی نے گورنر کی خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں انیکسی کو ختم کردیا تو گورنر نے نتھیاگلی میں ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے کمرشل زیرُاستعمال گورنر ہاؤس کو واپس مانگ لی۔

گورنر ہاوس کو کمرشل سرگرمیوں کے لئے استعمال نہ کرنے پر گورنر نے گورنر ہاوس نتھیا گلی واپس مانگ لیا ہے۔ذرائع کے مطابق گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نے گورنر ہاوس نتھیاگلی سے متعلق مراسلہ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو ارسال کردیا ہے، مراسلہ میں کہا گیا ہے مذکورہ تاریخی عمارت 1901میں بنائی گئی تھی اور 2022تک اس کا انتظام گورنر ہاوس پشاور کے پاس تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عمر ایوب کا استعفیٰ؟ پارٹی جنرل سیکرٹری کون؟ تحریک انصاف نے فیصلہ سنا دیا

مذکورہ عمارت کو کمرشل سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنے اور لیز پر دینے کے لئے 2018میں اس وقت کے وزیراعظم کی ہدایات پر صوبائی حکومت کو حوالے کی گٸی تھی ،تاہم 27اپریل 2022کو قائم مقام گورنرنے باقاعدہ طورپر مذکورہ عمارت ٹوارزم ڈیپارٹمنٹ کو دینے کی منظوری دی تھی اور ساتھ میں یہ شرط بھی رکھی تھی کہ ٹوارزم ڈیپارٹمنٹ نے اگر 90دنوں کے اندر اندرعمارت کو لیز پر نہ دیا تومذکورہ عمارت گورنر ہاوس پشاور کودوبارہ منتقل ہو جائی گے

تاہم صوبائی سابق وزیر اعظم کی ہدایت اور قائم مقام گورنر کی منظوری کے باوجود بھی گورنر ہاوس نتھیا گلی کو لیز پر دینے میں ناکام رہی ، بجائے لیز پر دینے کے ٹوارزم ڈیپارٹمنٹ نے سرکلر کے ذریعے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو سمری ارسا ل کی جس میں گورنر ہاوس نتھیاگلی کا انتظام ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے دینے کی سفارش کی گئی تھی،تاہم وزیر اعلی کی منظوری کے بعد گورنر ہاوس نتھیاگلی کا انتظام ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کو دے دیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں: عطا تارڑ کو اصلی فارم 45 اور 47 جمع کرانے کا حکم

گورنر کی سرکاری رہاٸش گاہوں سے متعلق خیبر پختونخوا رولز اف بزنس کے رول 34شیڈول 4 کے مطابق گورنر کاصوابدید ی اختیار ہے کہ وہ سرکاری رہائش گاہ کو تبدیل کریں یا فروخت کریں،گورنر کی جانب سے ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کو گورنر ہاوس نتھیا گلی گورنر ہاوس پشاور کو حوالہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس سلسلہ میں جب سیکرٹری ایڈمنسٹریشن سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ گورنر کی جانب سے گورنر ہاوس نتھیاگلی واپسی کی درخواست کی گئی ہے تاہم گورنر ہاوس کو ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ اور کمرشل سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنے کا فیصلہ اس وقت کے وزیر اعظم اور کابینہ کی منظوری سے لیاگیا تھا تاہم گورنر ہاوس نتھیاگلی کا اختیار حکومت کے پاس ہے اور اس سلسلہ میں فیصلہ کابینہ کی جانب سے کیا جائے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *