وفاقی کابینہ نے نیشنل ایکشن پلان کے اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کی توسیع کرتے ہوئے ’آپریشن عزمِ استحکام‘ کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابقوزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے فیصلوں میں توسیع کی منظوری دی گئی جس کے بعد ‘آپریشن عزم استحکام ‘ کی منظوری دیدی گئی۔ ، اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ آپریشن سے عوام کو کوئی تکلیف نہیں ہوگی یا شہریوں کے گھروں میں کوئی اس طرح کی کارروائی کی جائے گی بلکہ انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں کے ذریعے عسکریت پسند عناصر کو نشانہ بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: محمد زبیر نے ’’یوٹرن‘‘لے لیا
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے فیصلوں میں توسیع اور آپریشن عظمت انصاف کی منظوری دی گئی۔ علاوہ ازیں کابینہ نے افغانستان کو خوراک کی ترسیل کے لیے این او سی جاری کرنے، پیر رشید انسٹی ٹیوٹ کے پہلے ریکٹر کی تعیناتی، اسلام آباد میں ورچوئل یونیورسٹی کے لیے زمین کے حصول اور چیئرمین اوقاف بورڈ کی تعیناتی کی منظوری دی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے یقین دلایا کہ آپریشن سے عوام کو کوئی تکلیف نہیں ہوگی اور نہ ہی شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے جائیں گے بلکہ انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں کے ذریعے عسکریت پسند عناصر کو نشانہ بنایا جائے گا۔