بانی پاكستان تحریك انصاف عمران خان نے كہا ہے كہ ملك اس وقت بحران میں ہے، اپنی ذات یا حكومت كےلیے نہیں، پاكستان كیلئے مذاكرات كرنا چاہتا ہوں۔
190 ملین پاونڈ ریفرنس كی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگومیں كہا كہ پہلے بھی کہا تھا اگر میرے پیچھے ہٹنے سے ملک کو فائدہ ہوتا ہے مجھے مطمئن کریں میں پیچھے ہٹ جاتا ہوں، مذاکرات ایسے تو نہیں ہوتے محمود خان اچکزئی اگر کوئی آفر لے کر آئیں گے تو پھر مذاکرات کرنے کا سوچیں گے۔
ان كا كہنا تھا كہ ہم نے محمد خان اچکزئی کو سیاسی اتحاد کے ساتھ بات کرنے کی اجازت دی ہے ، ن لیگ سے ہم کیا مذاکرات کریں کیا موسم کی بات کریں اگر مذاکرات کیے تو ان کی حکومت چلی جائے گی ۔
بانی پی ٹی آئی نے كہا كہ حکومت نے اپنے خرچے کم نہیں کیے جو تکلیف كی بات ہے، موجودہ حکومت ملک میں سرمایہ کاری کا ماحول نہیں بناسکی ، ملک کو سرجری اور مینڈیٹ والی حکومت کی ضرورت ہے جو ریفارمز کرکے ملک کو بچا سکے، پاکستان زندگی موت کی جنگ لڑ رہا ہے، موجودہ بجٹ نے ثابت کیا کہ مینڈیٹ بغیر حکومت ریفارمز نہیں کرسکتی۔