(سید ذیشان)
خیبرپختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی مالی بحران کی لپیٹ میں آگئی۔ ٹیکنیکل کالجز میں تدریسی عمل رکنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق اتھارٹی کے پاس ملازمین کی تنخواہوں کے لئے بھی پیسہ موجود نہیں ہے۔ فنڈز نہ ہونے سے ٹیکنیکل کالجز میں تدریسی عمل رکنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اور وہاں تعلیمی سرگرمیاں جزوی طور پر معطل ہوگئی ہیں۔دستاویز ات کے مطابق نئی بھرتیوں ،ریٹائرڈ ملازمین کی تعداد میں اضافہ اور نئے کالجز کے قیام کے باعث سالانہ مختص فنڈز بھی کم پڑ گئے ہیں۔اتھارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ جاری اخراجات اور ملازمین کی تنخواہیں پوری کرنے کیلئے ترقیاتی بجٹ استعمال کرے گا۔ذرائع کے مطابق سالانہ مختص فنڈز کم پڑنے سے جہاں ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے میں مشکلات ہیں تو وہیں طلبہ کے لئے ضروری آلات کی فراہمی کا سلسلہ بھی بند ہوگیا۔
دستاویز کے مطابق حکومت 2021 سے لیکر اب تک ہر سال ٹیوٹا کے لئے 690 ملین روپے کے فنڈز مختص کرتی ہےلیکن اب یہ فنڈز کم پڑھ گئے ہیں۔ فنڈز نہ ہونے سے ریٹائرڈ ملازمین کو 110 ملین روپےکی پینشنز بھی ادا کرنی ابھی باقی ہیں۔ٹیوٹا نے جاری اخراجات کو پورا کرنے کے لیے حکومت سے 738 ملین روپے کا اضافی بجٹ مانگ لیا۔ذرائع کے مطابق ٹیوٹا کا گزشتہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ٹیوٹا کی اپنی ریونیو نہ ہونے کے برابر ہے اس لئے یہ صوبائی خزانے پر بوجھ بنتا جارہا ہے، اس لئے اب اس کو اپنی ریونیو بڑھانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔