اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدت کیس اپیلوں پر ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا تحریر حکمنامہ جاری کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 8صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں عدت کیس میں سزا معطلی درخواستوں پر 10ورکنگ دنوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا گیا۔ تحریری فیصلے میں لکھا کہ فیصلہ سنانے کے دن کیس دوسری عدالت منتقلی کا ریفرنس ہائیکورٹ کو بھیجا گیا۔ جج دوبارہ نئے سرے سے اپیلوں پر سماعت کریں گےجبکہ ممبر انسپکشن ٹیم کو ایڈیشنل جج رپورٹ بھی جمع کروائیں گے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کسی کو اچھا لگے یا بُرا، تحریک انصاف الیکشن جیت چکی ہے، محمود خان اچکزئی
دوسری جانب اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج افضل مجوکا نے کہا ہے کہ زندہ رہا تو 10 دن میں دوران عدت نکاح کیس میں سزا کیخلاف اپیلوں کا فیصلہ کر دوں گا۔ جمعہ کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے اور سزا معطلی کی درخواستوں پر جج افضل مجوکا نے سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا تحریری فیصلہ پیش کیا اور استدعا کی کہ ڈائریکشن آ چکی ہے، سماعت کل کے لیے رکھ لیں۔ جج افضل مجوکا نے کہا کہ اگر میں زندہ رہا تو 10 دن میں فیصلہ کر دوں گا، کل ممکن نہیں ہے، بہت سی ضمانت کی درخواستیں لگی ہوئی ہیں، اگر دوسری پارٹی پیش نہ بھی ہوئی تب بھی فیصلہ کر دوں گا۔ عثمان ریاض ایڈووکیٹ نے پھر استدعا کی کہ کل کے لیے سماعت رکھ لیں، نوٹس ریکارڈ کا حصہ ہو جائیں گے، جج افضل مجوکا نے کہا کہ آج کی سماعت کا آرڈر لکھ رہا ہوں، اس میں نوٹس سے بڑا کچھ ہو گا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔ وفقے کے بعد دوبارہ سماعت کا آغاز ہوا تو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 21 جون تک کیلئے ملتوی کر دی۔