انکم ٹیکس میں اضافے پر تنخواہ دار طبقہ شدید پریشان ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سرکاری ملازمین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں ٹیکس بڑھنے کے بعد تنخواہوں میں اضافے کا کوئی فائدہ نہیں۔ جبکہ دوسری جانب پرائیویٹ ملازمین کی تنخواہیں بڑھتی نہیں، ہر سال ٹیکس بڑھنے سے گزارا مشکل ہوتا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت نے بجٹ پیش کر دیا ہے۔ وفاقی اور پنجاب حکومتوں کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25فیصد تک اضافہ جبکہ پنشن میں15فیصد تک اضافہ ہوا ہے تاہم انکم ٹیکس و دیگر ٹیکسز کی شرح میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے عوام پریشان دکھائی دیتی ہے۔
مزید پڑھیں: ماہانہ تنخواہ پر انکم ٹیکس میں ہوشربا اضافہ
دوسری جانب حکومت نے آئندہ مالی سال کے آئندہ بجٹ میں درآمدی موبائل فونز پر ٹیکسز میں اضافے کی تجویز دی ہے۔درآمد شدہ موبائل فونز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) عائد کیے جانے کا امکان ہے اور مجموعی ٹیکس وصولی کا تخمینہ لگانے پر کام جاری ہے۔ ایف بی آر ذرائع کاکہنا ہے کہ حکومت لگژری موبائل فونز پر جی ایس ٹی بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے اور ایف بی آر نے درآمدی موبائل فونز پر 25 فیصد تک جی ایس ٹی بڑھانے کی تجویز دی ہے۔ آئندہ فنانس بل میں درآمدی موبائلز پر جی ایس ٹی مزید بڑھانے کی تجویز ہے ۔