وفاقی حکومت نے نان فائلرز کوبُری خبرسنا دی، موبائل ریچارج پر 75فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دیدی گئی۔
تاہم شہریوں نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ اب بیلنس ریچارج کروانے پر صرف شکریہ کا میسج دیکھ کر خوش ہوں گے، اس پر عمل ہوا تو ہمارے اخراجات بڑھ جائیں گے۔ غریب آدمی کے پاس موبائل ہے اس پر بھی بے انتہا بوجھ پڑے گا۔
مزید پڑھیں: ماہانہ تنخواہ پر انکم ٹیکس میں ہوشربا اضافہ
دوسری جانب وفاقی حکومت نے بجٹ 2024-25میں نان فائلرز کے بیرونی سفر پر عائد پابندی کی تجویز دی ہے۔جس کے مطابق نان فائلرز بیرون ممالک کا سفر نہیں کر سکیں گے۔ تاہم اس پابندی کا اطلاق مذہبی بنیادوں اور تعلیمی سفر کرنیوالے نان فائلرز پر نہیں ہوگا۔ ایف بی آر نے بتایا ہے کہ فنانس بل 2024میں ٹیکس قوانین میں ترمیم کے ذریعے نان فائلرز پر سفری پابندیوں کو اطلاق ہوگا۔ اگر وہ ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرواتے تو ہم انہیں بیرون ملک سفر کی اجازت نہیں دے سکتے۔
حکومت نے نان فائلرز کیلئے الگ الگ سلیب متعارف کروانے کا فیصلہ بھی کیا ہے اورنان فائلرز پر 45فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ نان فائلرز پر ٹیکس بڑھانے کا مقصد سرمایہ اکٹھا کرنا ہے۔ ان اقدامات سے معیشت کو ڈاکومنٹ کرنے میں مدد ملے گی۔