پنجاب کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی بڑا اضافہ کر دیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے ٹیکس فری سرپلس بجٹ کی منظوری دیدی۔بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20سے25فیصد اضافہ جبکہ پنشن میں 15فیصد اضافے کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ آفس کی جانب سے پنجاب بجٹ سے متعلق اعلامیہ جاری کیا گیا۔
مزید پڑھیں: 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنیوالوں کو مفت سولر سسٹم فراہم کرنے کا اعلان
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 9واں اجلاس ہوا۔جس میں پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے ٹیکس فری سرپلس بجٹ کی منظوری دی گئی۔اعلامیے کے مطابق نئے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں اور نہ ہی موجودہ ٹیکسز کی شرح میں اضافہ ہوا۔
بجٹ میں کم از کم اجرت 32ہزار سے بڑھا کر 37ہزار روپے کر نے ، تنخواہوںمیں 20سے 25فیصد اضافہ کرنے اور پنشن میں 15فیصد اضافہ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب نے ایف بی آر ٹارگٹ سے36فیصد زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔ 2023-24بجٹ کی سپلیمنٹری گرانٹ کیلئے 268ارب روپے کی منظوری دی گئی ۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب کی فنانشل پاکٹ کو بڑھانا چاہتے ہیں، عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا رہے۔ اپنے ذرائع سے ریونیو بڑھا رہے ہیں۔ میری کابینہ اور ٹیم دن رات کام کررہی ہے۔ اپنے وعدوں اور ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلئے دن رات ایک کریں گے۔ کارکردگی ہرہی ڈی سی کی تعیناتی ہوگی، ہم مسلسل مانیٹرنگ کر رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب میں پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کیلئے ایک ہی محکمہ بنانے کا اعلان کیا۔