پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نےوفاقی بجٹ 2024.25 کوتضادات کا مجموعہ قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے مطابق حالیہ بجٹ روز گار اور ملک کی معاشی ترقی کے خلاف ہے ۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے موجودہ پیش کئے جانے والے بجٹ سے عوام پر ٹیکسز کی بھرمار ہو گی اور مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا ۔ حالیہ بجٹ آئی ایم ایف کی ایماء پر بنا ہے جس میں حکومت کی کوئی مرضی شامل نہیں ہے ، ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیےمعاشی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کیا گیا، عالمی بینک کے مطابق شرح نمو 2.4 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگی۔
ترجمان پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے مطابق 12 فیصد شرح مہنگائی کا ہدف حالیہ بجٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے غیرحقیقی ہے، بجٹ میں عوام پر ٹیکسز کی بھرمار سے مہنگائی کا طوفان برپا ہو گا اور برآمدکنندگان پرٹیکس چھوٹ کے خاتمے سے برآمدات بری طرح متاثر ہونے کا امکان ہے ۔ تحریک انصاف نے کہا ہے کہ رئیل اسٹیٹ کے شعبے پر ٹیکسز بڑھنے سے مارکیٹ میں خوف وہراس پھیلے گا ، ٹیکس سلیبز میں تبدیلی سے تنخواہ دار طبقے کا گلا گھو نٹ دیا گیا ہے، زراعت پیکج کے لئے محض 5 ارب روپے مختص کرنا کسانوں کے ساتھ مذاق کرنے کے مترادف ہے ۔
بجٹ میں عوام کے لیے کوئی ریلیف نہیں دیا گیا بلکہ الٹے ٹیکسز لگا کر عوام کے کندھوں پر مزید بوجھ بڑھا دیا گیا ہے ۔ ا نہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 22 سے 25 فیصد اضافہ سمجھ سےبالاہے، پٹرولیم لیوی میں 80 روپے تک اضافہ کرنا عوام پرمزید بوجھ ڈالنےکی ایک اورکوشش ہے۔ خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ روز آئندہ مالی سال 2024-25 کے لیے 85 کھرب خسارے پر مشتمل 188 کھرب 87 ارب سے زائد کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ جس میں12 ہزار ارب سے زائد ٹیکس کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔