حکومت نے سوشل میڈیا پر لگام ڈالنے کیلئے فائر وال کی تنصیب کا فیصلہ کیا ہے ، جس کیلئے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی کمپنیاں راضی ہو گئیں ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ فائر وال خصوصی فیچر ڈیپ پیکٹ انسپکشن کی صلاحیت کی حامل ہوگی،جس سے ڈیٹا کی لیئر7 تک دیکھا اور سوشل میڈیا ڈیٹا کو فلٹر کیا جاسکے گا۔فائر وال اپلیکیشن کے بجائے آئی پی لیول پر ڈیٹا بلاک کر نے کیساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا پوائنٹس کی بھی نشاندہی کی جا سکے گی اور پراپیگنڈہ کرنیوالی والی تمام آئی ڈیزکو بلاک کیا جا سکے گا ۔ ذرائع کے مطابق فائر وال کی تنصیب کیلئے یوز کیسز کا تبادلہ بھی کرلیا گیا ہے، انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی کمپنیوں پر فائر وال نصب ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: 19 جون کے بعد پری مون سون بارشوں کا امکان
ذرائع کے مطابق حکومت کچھ اخراجات برداشت کرے گی جبکہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے باقی رقم ادا کریں گے۔پی ٹی اے نے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی کمپنیوں کو بھی راضی کرلیا ہے ۔پی ٹی اے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی کمپنیاں غیرقانونی مواد روکنے کی پابند ہیں، کمپنیاں لائسنس کی شق کے مطابق ایسے مواد کی روک تھام کیلئے اقدامات کی پابند ہیں۔
وزارت آئی ٹی نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے ، جس سے فائر وال کے دائرہ کار اور اثرات کے بارے میں بہت سے سوالات کا جواب نہیں ملا ہے۔فائر وال کی تنصیب نے سنسرشپ اور اظہار رائے کی آزادی کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔ حکومت کا مقصد اس فائر وال کے ذریعے سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنا ہے، جس نے آن لائن مواد پر حکومتی کنٹرول کی حدود کے بارے میں بحث کو جنم دیا ہے۔