سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی كا كہنا ہے كہ ملك میں سوشل میڈیا پر فائر وال لگ چكی ہے ، ایكس كو بند كردیا گیا تو سب نے وی پی این استعمال كرنا شروع كردیا لیكن اب حكومت اسے بھی كنٹرول كرنا چاہتی پے ، اس فائر وال سے ریاست ویورشپ کنٹرول کرنے کی پوزیشن میں آ جائے گی۔
انہوں نے كہا كہ اس سے وی لاگز کی ریچ بھی ختم ہو جائے گی، كسی كا وی لاگ سننا چاہتے ہیں تو وہ پروسیسنگ میں وقت لگائے گا اور ہوسكتا ہے كہ وہ لنك كھلے گا ہی نہیں ، ریاست سے ٹکرانے والے سوشل میڈیا صارفین کا برا حال ہونے والا ہے-
واضح رہے كہ میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹرنیٹ پر سوشل میڈیا کنٹرول کرنے کے لیے حکومت قومی سطح پر ایک فائر وال نصب کرنے جا رہی ہے جس کے ذریعے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسے فیس بک، ایکس(سابق ٹوئٹر)، یو ٹیوب اور دیگر سائٹس کو کنٹرول کیا جا سکے گا۔
فائر وال کام کیسے کرتی ہے؟
فائر وال سسٹم بنیادی طور پر انٹرنیٹ گیٹ ویز پر لگایا جاتا ہے جہاں سے انٹرنیٹ اپ لنک اور ڈاؤن لنک ہوتا ہے۔ اس کا مقصد انٹرنیٹ ٹریفک کو فلٹر کرنا ہوتا ہے۔
اس فائر وال کی مدد سے ناپسندیدہ ویب سائٹس، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور مخصوص مواد کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ ایسے کسی بھی مواد کو فائر وال کی مدد سے بلاک کیا جاسکتا ہے۔
اس نظام کی مدد سے کسی مواد کے ماخذ (اوریجن) یعنی جہاں سے اس کا آغاز ہوا ہو، اس بارے میں بھی فوری مدد مل سکتی ہے اور آئی پی ایڈریس سامنے آنے کے بعد مواد کو بنانے والے کے خلاف کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔