حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز پرغور شروع کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کو استعمال شدہ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز دی گئی ہےجس سے پاکستان میں درآمد ہونیوالی استعمال شدہ گاڑیوں انتہائی مہنگی ہونے کا خدشہ پیدا ہوچکا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ 1800 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 30 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔ جبکہ بڑی گاڑیوں پر ڈیوٹی 70 سے بڑھ کر 100 فیصد تک کرنے کا امکان ہے۔ 1800 سی سی تک کی استعمال شدہ گاڑیوں پر 15 فیصد ڈیوٹی لگانے کی تجویز ہےجبکہ 1800 سی سی تک نئی اور پرانی ہائی برڈ گاڑیوں پر زیرو ڈیوٹی برقرار رہے گی۔
مزید پڑھیں: ہنڈائی موٹرز نے گاڑیوں کی خریداری پر مفت رجسٹریشن کی سہولت دیدی
دوسری جانب حکومت پرانی درآمدی گاڑیوں پر عائد ڈیوٹی و ٹیکس بڑھانے اور نان فائلرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ شہریوں کوکم قیمت گاڑیوں سے محروم کر دیے جانے کا امکان ہے۔ پاکستان میں نئی گاڑیاں تیار اور فروخت کرنے والی آٹو انڈسٹری کی جانب سے حکومت کو آئندہ مالی سال 2024-25 کے وفاقی بجٹ میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر عائد ڈیوٹی و ٹیکس بڑھانے اور نان فائلرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی عائد کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔