حکومت نئے مالی سال کے بجٹ میں نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا منصو بہ رکھتی ہے۔
ذرائع کے مطابق شادی ہالز کابل دولاکھ روپے سے زائد ہونے پر 25 فیصد میرج ہالز ٹیکس لینے کی تجویز دی گئی جبکہ شہری علاقوں میں 450 گز سے زیادہ کی پراپرٹی فروخت کرنے پر بھی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں پراپرٹی کی فروخت پر نان فائلرز پر 10.5 فیصد ٹیکس عائد کرنے اور آٹو سیکٹر میں ایڈوانس ٹیکس کے نفاذ کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے بجٹ میں ایڈوانس ٹیکس کے تحت گاڑی کی مالیت پر 10 فیصد نیا ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان ہے جبکہ 2 ہزاری سی سے اوپر گاڑیوں پر سالانہ ایڈوانس ٹیکس فائلر ز کیلئے پانچ لاکھ روپے اور 2 ہزار سی سی سے اوپر گاڑیوں پر نان فائلر ز کیلئے ٹیکس 24 فیصد مقرر کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہتھوڑا گروپ کہاں سے آیا؟ کیسے واردات کرتا تھا؟ تہلکہ خیز انکشافات
اس کے علاوہ کریڈٹ کارڈز سے بیرونی ادائیگیوں پر نان فائلرز کے لئے 20 فیصد ٹیکس، بیرون ملک بزنس کلاس میں سفر کرنے والوں پر فکس ٹیکس اور کم سے کم 75 ہزار اور زیادہ سے زیادہ اڑھائی لاکھ روپے فکس ٹیکس عائد کرنے پر بھی غور کیا جار ہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بینکوں سے کیش نکالنے پر نان فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافے پر بھی غور جاری ہے جبکہ نان فائلر ز کیلئے ود ہولڈنگ کی شرح 0.6 سے بڑھا کر 0.9 فیصد کرنے اور زرعی آمدنی، نان کارپوریٹ کاروبار سروس پرووائڈرز پر بھی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بلڈرز، کنسٹرکشن فرمز، بجلی اور گیس کے نان فائلر ز کمرشل صارفین پر بھی ٹیکس عائد کرنے ، کمرشل اور انڈسٹریل کنکشنز رکھنے والے نان فائلرز پر بھی 30 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔