بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے آئندہ مالی سال کے لیے پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافے کی پیش گوئی کی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے تخمینہ لگایا ہے کہ نئے مالی سال کے دوران پاکستان کے تجارتی خسارے میں 4 ارب 16 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز اضافے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کی یہ پیش گوئی کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران پاکستان کی برآمدات میں 1.35 ارب ڈالر اور درآمدات میں 5.51 ارب ڈالر کا اضافہ ہوگا جس کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 27.92 ارب ڈالر ہوگا جو رواں سال کے 23.76 ارب ڈالر کے خسارے سے زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا شہریوں کی سہولت کے لئے 5 بڑے منصوبوں کا اعلان
آئی ایم ایف کی جانب سے نئے مالی سال میں پاکستان کی درآمدات کاحجم 60 ارب 48 کروڑ ڈالرز اور برآمدات کا حجم 32 ارب 56 کروڑ ڈالرز رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔ دوسری جانب ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کا تجارتی خسارہ 23 ارب 76 کروڑ ڈالرز رہنے کا امکان ہے جبکہ رواں مالی سال کے اختتام تک برآمدات 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز پر پہنچنے کا امکان ہے۔
اس سے قبل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کے بعد باضابطہ بیان جاری کیا تھا۔ بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اسلام آباد نے باضابطہ طور پر آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کی درخواست کی ہے۔ مشن چیف نیتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف کے وفد نے 13 مئی سے 23 مئی تک پاکستان کا دورہ کیا اور ملک کی معاشی بہتری پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی سیاسی شطر نج کے بادشاہ ہیں، فواد چودھری
بیان میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ پاکستانی حکومت محصولات میں اضافے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے اور مراعات یافتہ شعبوں سے منصفانہ ٹیکس وصولی کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔