گورنر خیبر پختونخوا نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو کباب اور تکے کی دعوت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سےبات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں نہیں چاہتا کہ ہماری آپس کی لڑائی میں عوام کا کوئی نقصان ہو ۔ اس لیے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی میری طرف سے دی گئی تکے اور کباب کی دعوت کو قبول کریں اور وہ میرے ساتھ آکر بیٹھیں ۔ ہم دونوں کی لڑائی عوام کے لیے نقصان دہ ہے اس لیے اس سے بچنے کے لیے ہمارے درمیان اختلافات نہیں ہونے چاہیے ۔ فیصل کریم کنڈی کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے پی کے میں سب سے زیادہ ہو رہی ہے ۔ ہم دونوں کو چاہیے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے لیے خاتمے کے لیےمتعلقہ محکموں کے ساتھ مل جل کر بات چیت کریں اور ان مسائل کا حل تلاش کریں ۔ ان کا کہنا تھا دہشت گردوں سے کسی صورت مذاکرات نہیں کریں گے ۔ تاہم جو آئین و قانون کو مانتے ہیں ان سے مذاکرات ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور بیان بازی سے گریز کریں اور صوبے کی عوام کے لیے عملی اقدامات کے لیے میرا ساتھ دیں ۔
ان کا مزیدکہنا تھا کہ گورنر اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے مابین تعلقات انتہائی اچھے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو گورنر ہاؤس میں کباب اور تکے کھانے کی دعوت دیتا ہوں۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ مرکز کے ساتھ دلائل سے بات کریں ۔ دھمکی سے مسائل حل نہیں ہوں گے ۔ بلکہ حالات مزید خرابی کی طرف جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بھڑکوں اور تقاریر سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی پولیس کے پاس شدت پسندوں سے مقا بلہ کرنے کے لیے جدید ہتھیار تک نہیں ہیں ۔ گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبے کا زمیندار تباہ حال ہے اور زرعی ترقی کا ایک منصوبہ بھی نہیں ہے۔ نااہلی اور غفلت کو الفاظ کے پیچھے نہیں چھپایا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تقرریں کرنا آتی ہیں مگر یہ مناسب طرز عمل نہیں ہے ۔ جامعات میں وائس چانسلرز نہیں یہ صوبائی حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی کا حال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کسی کی خیام خیالی ہو گی کہ ریاست کا کوئی ادارہ بند ہو ۔