پاکستانی کوہ پیما سرباز کا بڑا اعزاز ، بغیر آکسیجن ماؤنٹ ایوریسٹ سر کر لی

پاکستانی کوہ پیما سرباز کا بڑا  اعزاز ،  بغیر آکسیجن ماؤنٹ ایوریسٹ سر کر لی

پاکستانی کوہ سر باز علی خان نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ بغیر آکسیجن سر کر لی ۔

پاکستانی کوہ پیما سر باز علی خان دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو بغیر آکسیجن سر کرنے والے دوسرے پاکستانی بن گئے ہیں۔ ان سے پہلے یہ کارنامہ پاکستانی کوہ پیما ساجد سدپارہ نے سرانجام دیا تھا ۔ سر باز علی خان نے 8 ہزار میٹر سے بلند 14 میں سے 11 چوٹیاں بغیر آکسیجن کے سر کی ہیں جن میں ماؤنٹ ایورسٹ بھی شامل ہے۔ وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے اور واحد پاکستانی بن گئے ہیں ۔مجموعی طور پر پاکستانی کوہ پیمانے 8 ہزار میٹر سے بلند 13 چوٹیاں سر کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ کیس ، عمران خان سمیت دیگر رہنما بری

سرباز خان ایک پاکستانی کوہ پیما ہیں جو دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 13 کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔ انہوں نے نانگا پربت، کے 2، ماؤنٹ لوٹسے، براڈ چوٹی، ماؤنٹ مانسلو، اناپورنا، ماؤنٹ ایورسٹ، گیشربرم-2، دھولاگری، کنچن جنگا، ماؤنٹ مکالو، گاشربرم-1 اور چو اویو کو سر کیا ہے۔

اکتوبر 2023 میں سرباز خان اور نائلہ کیانی تبت میں شیشاپنگما کی چوٹی کے قریب برفانی تودے گرنے سے بچ گئے تھے۔ سرباز خان ایک ماہر کوہ پیما ہیں جنہوں نے دنیا کی بلند ترین چوٹیوں پر چڑھنے میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کے عزم اور مہارت نے انہیں بہت سے چیلنجنگ پہاڑوں کی چوٹیوں تک پہنچنے کی اجازت دی ہے ، اور وہ چڑھنے کے اپنے شوق کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

سرباز خان 1986ء کو گلگت بلتستان کے علاقہ علی آباد (ہنزہ) میں پیدا ہوئے،اور انھوں نے کوہ پیمائی کا آغاز 2016ء میں کیا۔ 2019ء میں وہ سپلیمنٹری آکسیجن کے استعمال کے بغیر نیپال میں 8516 میٹر بلند دنیا کے چوتھے سب سے اونچے پہاڑ ماؤنٹ لوہتسے کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے تھے۔ سرباز خان نے یہ اعزاز نیپال میں دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کینچن جونگا کو سر کر کے حاصل کیا جو 8586 میٹر بلند ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گندم درآمد سکینڈل میں ملوث عناصر کی نشاندہی ہو گئی، وزیراعظم شہباز شریف کا بڑا فیصلہ

سرباز خان نے اس چوٹی کو سر کرنے سے قبل کے ٹو، ناگا پربت، براڈ پیک، لوہٹسے، مناسلو چوٹی، اناپورنا، ماونٹ ایوریسٹ، گیشربرم ٹو اور داولاگیری کو سر کیا تھا۔ سرباز خان پاکستان کی والی بال ٹیم کا حصہ رہ چکے ہیں جبکہ گلگت بلتستان کی جانب سے نیٹ بال بھی کھیلتے ہیں۔ الپائن کلب پاکستان کے مطابق، انھوں نے 2017ء میں 8125 میٹر اونچے نانگا پربت 2018 میں 8611 میٹر اونچے K-2 اور 2019ء میں 8163 میٹر اونچے براڈ پیک کو سر کیا تھا۔

اس سال کے شروع میں انھوں نے 8091 میٹر اونچا انپورنا پہاڑ، 8848 میٹر اونچا ایورسٹ اور 8035 میٹر اونچا گاشربروم II سر کیا۔ 14 اگست 2022ء کو صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازے گیا تھا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *