ہلال احمر ایران کی جانب سے ایرانی میڈیا کے اس دعوے کی تردید کر دی گئی ہے کہ ایرانی صدر کا حادثے کا شکار ہونیوالے بدقسمت ہیلی کاپٹر مل گیا ہے۔ ایرانی صدر ابراہیم رئيسی کا ہیلی کاپٹر شدید دھند والے پہاڑی علاقے میں حادثےکا شکار ہوا تھا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئيسی کا ہیلی کاپٹر شدید دھند والے پہاڑی علاقے میں حادثےکا شکار ہوا تھا۔ سرکاری میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر میں وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان، مشرقی آذربائیجان کےگورنر ملک رحمتی اور صوبے میں ایرانی صدرکے نمائندے آیت اللہ محمد علی بھی سوار تھے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان میں ایران اور آذربائیجان کے سرحدی علاقے میں ایک ڈیم کا افتتاح کرکے واپس آرہے تھے۔ ڈیم کے افتتاح کے موقعے پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف بھی موجود تھے۔ ایرانی صدر کے ہیلی کا پٹر کو شدید دھند کے دوران پہاڑی علاقوں سے گزرتے ہوئےحادثہ پیش آيا۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی حکام کی جانب سے سوالات کے جواب دینے سے گریز کررہے ہیں جس سے شکوک وشبہات جنم لے رہے ہیں جبکہ تبریز سے اول نائب صدر محمد مخبر دزفولی تہران پہنچ رہے ہیں وہ صدر ابراہیم رئیسی کے مجوزہ دورہ تبریزکی وجہ سے وہاں موجود تھے ایرانی آئین کے مطابق صدر کی موت کی صورت میں سپریم لیڈر نائب صدور میں سے کسی کو قائمقام صدر مقررکرتا ہے اور اس کے بعد پچاس دنوں کے اندر نئے انتخابات کروائے جاتے ہیں۔