آئندہ وفاقی بجٹ میں وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں 10سے 15فیصد اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 10فیصد اضافہ متوقع ہے۔
ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ(ای او بی آئی) میں اضافے کی تجویز بھی زیر غور ہے ۔ اس کے علاوہ قومی خزانے پر پنشن کا بوجھ کم کرنے کیلئے پنشن اصلاحات متعارف کروائے جانے کا بھی امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے اگلے مالی سال کے بجٹ آئی ایم ایف شرائط اور مہنگائی سمیت دیگر عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی تجاویز پر غور کیا جارہا ہے جس کیلئے صوبوں سے بھی مشاورت جاری ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی بجٹ پیش کئے جانے کی ممکنہ تاریخ سامنے آگئی
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں حکومتوں کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے پندرہ فیصد اضافے کا اعلان متوقع ہے۔ تاہم حتمی فیصلہ حکومتیں وزارت خزانہ کی سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد کریں گی۔ اگر یہ اضافہ منظور ہوا تو جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوگا۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کا تنخواہ دار طبقے پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ
دوسری جانب سرکاری ملازمین اور سرکاری رہائش رکھنے والوں کیلئے بری ہے۔ وفاقی کابینہ نے انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے سروے کی منظوری دے دی۔ انسپیکشن ٹیم سرکاری گھروں میں غیر قانونی تعمیرات اور رہائش چیک کرکے رپورٹ تیار کرے گی۔ آئی بی نے ڈائریکٹر مطیع الرحمان باجوہ کو فوکل پرسن مقرر کر دیا، انٹیلی جنس بیورو نے وزارت ہاؤسنگ و تعمیرات کومراسلہ بھجوا دیا۔ انسپکشن ٹیم سرکاری گھروں میں غیر قانونی تعمیرات کو چیک کرے گی اور سرکاری گھروں کو کرائے پر دینے کا معاملہ بھی دیکھے گی۔ انسپکشن ٹیم غیر قانونی رہائش رکھنے والوں کو بھی چیک کیا جائے گا، گھروں کی انسپکشن کے عمل میں آئی بی اپنی رپورٹ بھی تیار کرے گی۔