بانی پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کا ایک اور کیس سامنے آگیا۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے. گراف واچ ، رولیکس گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ کیس کا حصہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لئے بغیر ہی بیچے جاتے رہے، گراف واچ کا قیمتی سیٹ بھی “ریٹین” کئے بغیر ہی بیچ دیا گیا۔ نجی تخمینہ ساز کی ملی بھگت سے گراف واچ کے خریدار کو فائدہ پہنچایا گیا۔ تخمینہ ساز کا توشہ خانہ سے ای میل آنے سے پہلے ہی گھڑی کی قیمت 3 کروڑ کم لگانا ملی بھگت کا ثبوت ہے۔انکوائری رپورٹ کے مطابق گراف واچ کی قیمت10 کروڑ 9 لاکھ 20 ہزار روپے لگائی گئی،20 فیصد رقم ، 2 کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے سرکاری خزانے کو دیئے گئے جبکہ ہر تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کروانا لازم ہے، صرف 30 ہزار روپے تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب کی جیلوں کے قیدیوں کا عمران خان جیسی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ
گزشتہ روز عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے دعویٰ کیا تھا کہ نیب بانی پی ٹی آئی کیخلاف ایک اور ریفرنس لانا چاہتا ہے۔